لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد سینیٹ اور عام انتخابات کے التوا ء کے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) خود ہی تصادم کر کے سینیٹ اور عام انتخابات کا التوا ء چاہ رہی تھی۔ پیپلز پارٹی کے ترجمان مولا بخش چانڈیو نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ (ن) لیگ اب عدالتی فیصلے کی آڑ میں انتخابات کے التوا ء کی خواہش پوری کرنے کی کوشش کرے گی۔
مسلم لیگ (ن)نے اکثریت کے بل پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو روندا تھا، یہ نتیجہ تو نکلنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ کے فیصلے کے بعد (ن)لیگ حواس باختہ ہوکر اداروں سے تصادم کی راہ پر چل پڑی ہے۔(ن) لیگ جس طریقے سے عدلیہ اور دوسرے ادارے کیلئے اشتعال بڑھا رہی تھی سب کو محسوس ہو گیا تھا۔ (ن) لیگ نے کرپشن کے مقدمات میں عدالتی محاذ پر شکست کھانے پر بعد تصادم کی سیاست کا آغاز کیا۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کو معاملے کے سنجیدگی اور حساسیت کا احساس ہی نہیں۔تحریک انصاف اس فیصلے کے دو رس اثرات سے ناواقف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میاں صاحب کی جماعت جی ٹی روڈ تک محدود ہے، تصادم وفاق کیلئے خطرناک ہے ۔میاں صاحب مخصوص علاقے کے لوگوں کو مخصوص نعرا دے کر اداروں کے خلاف ورغلا رہے ہیں، اس محاذ آرائی کا مسلم لیگ (ن)کو فائدہ ہو نہ ہو وفاق کو نقصان ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جس جماعت کا تین صوبوں میں وجود ہی نہ ہو وہ پورے ملک کی بات کیسے کر سکتی ہے۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ سابق وزیرِ اعظم میاں محمد نواز شریف پارٹی صدارت کیلئے بھی نا اہل ہوگئے ہیں، سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق وزیرِ اعظم میاں محمد نواز شریف کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کی صدارت سے نااہل قرار دیتے ہوئے ان کی جانب سے ماضی میں کیے گئے تمام فیصلوں کو بھی کالعدم قرار دے دیا ہے۔ فیصلے میں نواز شریف کی جانب سے جاری کیے گئے تمام سینٹ ٹکٹ بھی منسوخ کر دیے گئے ہیں۔