اتوار‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2025 

اقوام متحدہ میں ایران کے خلاف قرارداد کی حمایت کریں گے ، سعودی عرب

datetime 19  فروری‬‮  2018 |

میونخ(آئی این پی)سعودی عرب نے کہاہے کہ وہ ایران کے بیلسٹک میزائل کے خلاف اقوام متحدہ میں امریکہ اور برطانیہ کی مجوزہ قرارداد کی حمایت کرے گا۔جرمنی کے شہر میونخ میں سکیورٹی کانفرنس کے دوران ایک انٹرویو میں سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر اقوام متحدہ میں ایران کے خلاف مجوزہ قرارداد منظور ہو گئی تو اس سے ایران کے ‘بیلسٹک میزائل کی برآمدات’ روکنے میں مدد ملے گی۔

برطانوی خبر رساں اداے ’’ رائیٹرز‘‘ کو دیے گئے انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ ایران یمن میں حوثی باغیوں، خطے میں ‘انتہا پسندی اور جارحیت’ اوردہشت گرد گروہوں کی مدد کر رہا ہے۔یاد رہے کہ یمن میں ایران اور سعودی عرب ایک دوسرے کے خلاف پراکسی جنگ لڑ رہے ہیں۔ یمن میں ایران حوثی باغیوں کے حمایت کر رہا ہے جبکہ سعودی عرب نے 2015 سے یمن میں فضائی کارروائیاں شروع کر رکھی ہیں۔ایران کا کہنا ہے کہ وہ حوثیوں کو اسلحہ فراہم نہیں کر رہا ہے۔سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا کہ ‘بیلیسٹک میزائل اور ایران کی جانب سے دہشت گردوں کی معاونت پر ہمیں اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ایران بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کر رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ حوثی باغی ایرانی میزائل استعمال کر کے ‘یمن اور سعودی عرب میں شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔یاد رہے کے 26 فروری کو اقوام متحدہ کے اجلاس میں ایران کے میزائل پروگرام کے خلاف قرارداد پیش کی جا رہی ہے۔ایران کے خلاف پیش کی جانے والی قرارداد کو منظوری کے لیے نو ووٹ درکار ہیں لیکن روس کا قرارداد کے حق میں ووٹ دیے جانے کا امکان کم ہے۔سعودی وزیر خارجہ نے امید کا اظہار کیا کہ روس کی جانب سے ان اقدامات کی حمایت کی جائے گی۔اقوام متحدہ میں پیش کی جانے والی قرارداد کے مسودہ میں یمن پر مزید ایک سال تک پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ جس کے تحت سلامتی کونسل ‘یمن میں بیلیسٹک میزائل کے استعمال سے منسلک کسی بھی اقدام پر پابندی لگا سکتا ہے۔

یمن پر عائد پابندیوں پر اقوام متحدہ کے غیر جانبدار معائنہ کاروں نے جنوری میں اپنے رپورٹ میں کہا ہے کہ استعمال کیے گئے میزائل ایران کے ہیں اور ہتھیاروں پر عائد پابندی کے بعد یہ یمن پہنچے ہیں۔’ماہرین کا کہنا ہے کہ حوثیوں کی جانب سے سعودی عرب میں ‘داغے گئے میزائلوں کی رسد فراہم کرنے والے کے بارے میں شواہد نہیں ہیں’ لیکن ایران نے میزائل سمیت اسلحے کی رسد روکنے کے پابندیوں کی خلاف ورزی کی ہے۔امریکہ میں صدر ٹرمپ کی انتظامیہ کا فی عرصے سے لابنگ کر رہی ہے کہ اقوام متحدہ ایران کے جارحانہ رویے کا محاسبہ کرے۔امریکہ نے کئی مرتبہ ایران اور عالمی ممالک کے مایبن 2015 میں ہونے والی جوہری معاہدے کو ختم کرنے کی دھمکی بھی دی۔

موضوعات:



کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…