منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

عاصمہ جہانگیر اور حامد میر نے بنگلہ دیش جا کر حسینہ واجدسے ایوارڈ کیوں وصول کئے،کئی سال سے جاری پراپیگنڈے کوجواب مل گیا

datetime 18  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)معروف صحافی حامد میر اپنے ایک کالم ’’عاصمہ جہانگیر کی آخری مسکراہٹ’’ میں لکھتے ہیں کہ 2013میں بنگلہ دیش کی حکومت نے ان معروف پاکستانیوں کو فرینڈز آف بنگلہ دیش ایوارڈ دینے کا فیصلہ کیا جنہوں نے 1971کے فوجی آپریشن کی مخالفت کی تھی۔ ہم سب نے آپس میں مشورہ کیا اور اتفاق کیا کہ اگر پاکستان کا فوجی صدر جنرل پرویز مشرف 2002میں ڈھاکہ جاکر بنگلہ دیش کی’’تحریک آزادی‘‘ کے

شہداء کے مزار پر پھول چڑھا سکتا ہے اور وزیٹرز بک میں 1971کے فوجی آپریشن میں ہونے والی خونریزی پر اظہار افسوس کرسکتا ہے تو ہم اپنے اپنے والد کو دیا جانے والا ایوارڈ کیوں وصول نہیں کرسکتے جنہوں نے 1971میں خبردار کیا تھا کہ ووٹ کے تقدس کو بندوق سے پامال کیا گیا تو پاکستان ٹوٹ سکتا ہے۔ہم پاکستان اور بنگلہ دیش کو قریب لانے کی خواہش لے کر ڈھاکہ پہنچ گئے۔ وہاں ایوارڈز کی تقریب سے ایک رات قبل مجھے اور عاصمہ جہانگیر کو ایک ٹی وی پروگرام میں بلایا گیا اور جماعت اسلامی کے رہنمائوں کے خلاف چلنے والے وار کرائمز ٹربیونل کے بارے میں سوالات کئے گئے۔ عاصمہ نے بڑے واضح انداز میں کہا کہ آپ لوگ انصاف کے تقاضے پورے نہیں کررہے۔وار کرائمز کے الزامات سیاسی لوگوں پر نہیں فوجی افسران پر تھے ۔ ان فوجی افسران کو شیخ مجیب نے ایک سہ فریقی معاہدے کے تحت معاف کردیا تھا پھر آپ سیاسی لوگوں پر مقدمہ کیوں چلارہے ہیں؟ میں نے بھی یہی کہا کہ مقدمہ چلانا ہے تو ان لوگوں پر چلائو جن کی فہرست شیخ مجیب نے پاکستانی حکومت کو دی تھی۔ غلام اعظم جیسے 90سالہ بزرگ پر مقدمہ چلانا ناانصافی ہے۔ہماری گفتگو سے بنگلہ دیشی حکومت ناراض ہوگئی دوسری طرف پاکستان میں کچھ سازشی لوگوں نے اس ٹی وی

پروگرام کی گفتگو کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا اور عاصمہ جہانگیر کو ایک دفعہ پھر غداری کے الزام سے نوازا۔ شاید یہی وہ بےبنیاد الزامات تھے جن کے خوف سے مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے عاصمہ جہانگیر کو سرکاری اعزاز کے ساتھ دفن کرنے کی جرأت نہ کی۔واضح رہے کہ انسانی حقوق کی علمبردار عاصمہ جہانگیر کا پچھلے ہفتے برین ہیمبرج کے باعث انتقال ہو گیا تھا ۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سمیت مختلف سیاسی شخصیات نے ان کو سرکاری اعزاز کیساتھ سپرد خاک کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…