اسلام آباد ( نیوزڈیسک ) جوڈیشل کمیشن نے سوالنامہ جاری کیا ہے کہ دو ہزار تیرہ کے الیکشن شفاف تھے یا نہیں ، تمام جماعتوں سے دو روز میں جواب طلب کرلیا گیا ، عمران خان کہتے ہیں دھاندلی نہیں ہوئی تو ایک کروڑ سے زائد بیلٹ پیپر کیوں چھاپے گئے؟ انوشہ رحمان کا کہنا ہے عمران خان نے جوڈیشل کمیشن میں ایک بھی جواب جمع نہیں کرایا۔تفصیلا ت کے مطابق مبینہ انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کے لیے بنے جوڈیشل کمیشن نے تمام جماعتوں کو سوالنامہ جاری کیا ہے جس میں انہیں جواب جمع کرانے کے لیے دو روز کا وقت دیا گیا ہے۔ جوڈیشل کمیشن کے سوالنامے میں پوچھا گیا ہے کہ 2013 کے الیکشن قانون کے مطابق غیرجانبدارانہ شفاف اور منصفانہ تھے یا نہیں؟ اگر الیکشن شفاف نہیں تھے تو اس کی کیا وجہ ہے؟ سوالنامے میں یہ بھی پوچھا گیا ہے کہ کیا الیکشن 2013 میں منظم طریقے سے دھاندلی کی گئی؟ اگر ایسا ہے تو کس نے یہ منصوبہ بنایا؟ منصوبہ کیا تھا اور منصوبے پر عملدرآمد کس نے کیا۔ منصوبے پر عملدرآمد کے لیے کیا طریقہ اختیار کیا گیا؟ کیا دھاندلی صرف قومی اسمبلی کی نشستوں پر کی گئی یا اس میں صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات بھی شامل تھے؟ اگر صرف قومی اسمبلی کے حلقوں میں دھاندلی ہوئی تو کیا چاروں صوبوں میں یہ دھاندلی ہوئی یا کچھ مخصوص صوبوں میں؟ جوڈیشل کمیشن نے ان الزامات کی حمایت میں مواد ، دستاویزات اور گواہوں کی نشاندہی کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔