منگل‬‮ ، 08 اپریل‬‮ 2025 

’’پاکستانی قوم وہ ہیرا ہے جس کو کسی نے تراشا ہی نہیں‘‘ بیٹی سے آخری بات کرتے ہوئے عاصمہ جہانگیر پاکستان میں کس ایشو پر بہت زیادہ پریشان تھیں، بیٹی منیزے بتاتے ہوئے آبدیدہ ہو گئیں

datetime 13  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کے نامور معروف وکیل عاصمہ جہانگیر دو روز قبل دل کا دورہ پڑنے کے باعث انتقال کر گئی ہیں۔ ان کی وفات پر پاکستان کی وکلا برادری سمیت سیاسی و سماجی حلقوں کی جانب سےاہل خانہ کے ساتھ تعزیت اور ہمدردی کا سلسلہ جاری ہے۔ عاصمہ جہانگیر کی بیٹی منیزے جہانگیر والدہ کے انتقال کی خبر ملنے کے بعد وطن واپس پہنچ چکی ہیں۔

نجی ٹی وی جیو نیوز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے منیزے جہانگیر کا کہنا تھا کہ میری والدہ مجھے کہا کرتی تھیں کہ جب میں چلی جائوں گی تو پھر تم لوگوں کو پتہ چلے گا، منیزے جہانگیر کا کہنا تھا کہ ہمارے پائوں تلے سے زمین نکل چکی ہے ۔ میری والدہ اپنے مشن کے ساتھ وابستہ رہیں انہیں جب بھی آرام کا مشورہ دیتی تو وہ منع کرتے ہوئے کہتیں کہ مجھے اپنا مشن پورا کرنا ہے۔ انہوں نے ہمیشہ اصولوں کے لیے لڑائی کی ۔وہ کہا کرتی تھیں کہ انسان تو آتے جاتے رہتے ہیں لیکن اصول ہمیشہ قائم رہتے ہیں ان پر ڈٹے رہناچاہئے۔ وہ پاکستان میں جمہوریت کو لے کر پریشان تھیں۔وہ اکثر مجھے کہا کرتی تھیں کہ ہمارے پاکستانی وہ ہیرا ہیںجن کو کسی نے تراشا ہی نہیں ۔والدہ نے کینسر جیسے موذی مرض کو شکست دی ، دل کے عارضے میں مبتلا ہوئیں اور پھر ٹھیک ہو گئیں۔ ان پر کام کا بہت بوجھ تھا، بے شمار کیسز کی وجہ سے آرام کا وقت نہ ملتا جس پر میں عموماََ انہیں آرام کا مشورہ دیتی تھی جس پر وہ مجھے کہتی تھیں کہ جن لوگوں سے فیس لی ہوئی ہے ان کا کام کرنا ہے میں آرام نہیں کر سکتی۔نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے منیزے والدہ کو یاد کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئیں۔واضح رہے کہ عاصمہ جہانگیر دو روز قبل صبح ناشتے سے قبل فون کال پر نواز شریف سے محو گفتگو تھیں اور ن لیگ کے قائد نواز شریف کی خواہش تھی کہ وہ سپریم کورٹ میں طلال چوہدری کا توہین عدالت کا

مقدمہ لڑیں مگر اسی دوران عاصمہ جہانگیر کو دل کا دورہ پڑا اور وہ خالق حقیقی سے جا ملیں۔

موضوعات:



کالم



بل فائیٹنگ


مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…