ہفتہ‬‮ ، 23 اگست‬‮ 2025 

جوڑوں کے درد سے محفوظ رہنا ہے تو یہ طریقہ اپنائیں

datetime 8  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ایک نئی تحقیق کے مطابق طویل فاصلے تک دوڑنے والے اتھلیٹ کے گھٹنے کسی نارمل آدمی کے گھٹنے سے زیادہ مضبوط اور پائیدار رہتے ہیں جب کہ اتھلیٹ عام افراد کی نسبت جوڑوں کے درد سے بھی محفوظ رہے۔ میراتھن ریس میں حصہ لینے والے اتھلیٹ کے متعلق یہ تصور کیا جاتا ہے کہ ان کے گھٹنوں کے جوڑ جلدی گھس جاتے ہیں اور ان اتھلیٹ کے پاس جوڑوں کے درد سے نجات پانے کے لیے واحد حل گھٹنے تبدیل کروانا ہوتا ہے لیکن اس تصور کو 31 ممالک میں ہونے والے

ایک نئی تحقیق کے نتائج نے غلط ثابت کر دیا ہے، اس تحقیق کے حیران کن نتائج نے طب اور کھیل کے درمیان گہرے بندھن کو مزید مضبوط کیا ہے، اس تحقیق کے مطابق طویل فاصلے تک دوڑنے والے اتھلیٹ کے گھٹنے زیادہ مضبوط رہتے ہیں۔ امریکہ کی تھامس جیفرسن یونیورسٹی میں کی گئی اس تحقیق سے معلوم ہوا کہ جوڑوں کے درد اور سوزش کی بیماری عام افراد میں 17.9 فیصد رہی جب کہ میرا تھن ریس میں حصہ لینے والے اتھلیٹس میں حیران کن طور پر صرف 8.8 فیصد سامنے آئی ہے۔ اس تحقیق سے پہلے سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ اتھلیٹس میں گھٹنوں اور کولہوں کی ہڈی کے فریکچر، درد اور سوزش کی بیماریاں عام افراد کی نسبت زیادہ ہوتی ہیں اور سابقہ ریسرچز میں بھی ملے جلے رجحان والے نتائج سامنے آئے تھے۔ نئی تحقیق میں سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ میراتھن اتھلیٹس کی ہڈیوں کی کثافت، مضبوط پٹھے اور قابل رشک جسامت کی وجہ سے اتھلیٹس میں جوڑوں کے درد عام لوگوں کی نسبت نہایت ہی کم ہوتے ہیں اس کے علاوہ تحقیق میں کہا گیا کہ دوڑنے کے دوران مسلسل حرکت میں رہنے کے باعث کشش ثقل بھی کم ہو جاتی ہے شاید یہی وجہ ہے کہ گھٹنے کے درد اور اور ان کے درمیان موجود کارٹیج گھسنے سے محفوظ رہتے ہیں۔ اس تحقیق سے تو یہی ثابت ہوتا ہے کہ اگر جوڑوں کے درد سے محفوظ رہناہے تو طویل فاصلے تک دوڑنے کی عادت ڈال لی جائے تاکہ جوڑوں کے درد کے علاوہ دیگر بیماریوں سے بھی بچا جا سکے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…