اتوار‬‮ ، 24 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بھارت میں ایک اورنئی ”باغی“ کرکٹ لیگ کے سر اٹھانے کا خدشہ

datetime 26  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دبئی(نیوزڈیسک )بھارت میں آئی سی ایل کے بعد ایک اور ”باغی“ کرکٹ لیگ کے سر اٹھانے کا خدشہ بڑھ گیا۔تفصیلات کے مطابق ایک معروف غیرملکی نشریاتی ادارہ اوراس کی کمپنی2007 میں باغی آئی سی ایل کرانے کی ذمہ دار تھی، ناکام ایونٹ میں شرکت کرنے والے کھلاڑیوں کو پورے معاوضے ادا نہیں کیے گئے۔انھیں آئی سی سی کی جانب سے پابندی کا بھی سامنا کرنا پڑا، کئی معاملات عدالتوں میں زیر سماعت رہے، پاکستان میں اس لیگ کیلیے کھلاڑیوں کی بھرتی سابق کپتان معین خان نے کی تھی، انضمام الحق اور محمد یوسف جیسے کھلاڑی بھی اس میں شریک ہوئے۔اب اسی کمپنی کی طرف ایک اور پراسرار سرگرمی نے مختلف ممالک کے کرکٹ بورڈز کو چونکا دیا،انگلش کرکٹ بورڈ سے ملتے جلتے ناموں ”کرکٹ ایسوسی ایشن آف انگلینڈ“ اور ”کرکٹ کنٹرول آف اسکاٹ لینڈ“ جیسی ویب سائٹس رجسٹر کی گئی ہیں، اسی طرح کرکٹ آسٹریلیا کے متوازی ”آسٹریلیا کرکٹ کنٹرول لمیٹڈ“ اور نیوزی لینڈ کرکٹ کے برابر ”نیوزی لینڈ کرکٹ لمیٹڈ“ ،”کیوی کرکٹ لمیٹڈ“ اور ”اوٹیروا کرکٹ لمیٹڈ“ کی رجسٹریشن ہوئی۔کرکٹ ایسوسی ایشن آف انگلینڈ کا ڈومین ایڈریس .co.inپر ختم ہوتا ہے جس سے ظاہر ہواکہ کمپنیز کو رجسٹر کرنے کی شرارت بھارت میں ہی ہوئی۔ ای سی بی کے چیئرمین جائلز کلارک نے یہ معاملہ آئی سی سی کے اجلاس میں اٹھایا تھا، انھوں نے کہاکہ پراسرار سرگرمی کے بارے میں کوئی بھی وضاحت نہ ہونے سے عالمی کرکٹ برادری کو تشویش ہے،اس کمپنی کیساتھ روابط اور نشریاتی معاہدے رکھنے والے بورڈز میں موجود اعلیٰ عہدیداروں سے کہا گیا ہے کہ معاملے کی حقیقت واضح کرنے میں مدد کریں۔نیوزی لینڈ بورڈ کے رکن کریگ بارکلے نے کہا کہ ہمیں دسمبر میں ملتے جلتے ناموں پر کرکٹ باڈیز رجسٹر کیے جانے کا علم ہوا تھا تاہم اس کا مقصد سمجھ میں نہیں آسکا، ہم نے آئی سی سی کو بتا دیا جو معاملے پر سنجیدگی سے غور کررہی ہے،اس سرگرمی کے حوالے سے جاننے کیلیے مذکورہ چینل سے براہ راست رابطہ کیا جائے گا۔کرکٹ آسٹریلیا کے ترجمان نے کہاکہ اس سرگرمی سے آئی سی سی کو آگاہ کردیا تھا تاہم مزید حقائق سامنے آنا باقی ہیں۔یاد رہے کہ ٹی وی چینل کئی بڑے ٹیسٹ ممالک کی ہوم سیریز کا میزبان براڈ کاسٹر مگر بھارتی مارکیٹ میں اپنی جگہ نہ بنا پانے کی کمی شدت سے محسوس کرتا ہے،انٹرنیشنل کرکٹ اور چیمپئنز لیگ کے نشریاتی حقوق ایک چینل اور آئی پی ایل کے دوسرے کے پاس ہیں۔ ذرائع کے مطابق مختلف ممالک کی کرکٹ باڈیز کی رجسٹریشن کا ایک مقصدانڈین لیگ کی طرز پر ایک اور ایونٹ کرانے کی کوشش ہوسکتی ہے لیکن بھارت میں اس کا زیادہ امکان نہیں، ہوسکتا ہے کہ ادارے کی نظریں امریکی مارکیٹ پر ہوں جہاں اس کی بڑی گنجائش نظر آرہی ہے۔اس ملک میں بڑی تعداد میں ایشیائی تارکین وطن موجود ہیں، کرکٹ کی خبروں اور اسکورز کیلیے انٹرنیٹ کے استعمال میں امریکا دنیا بھر میں دوسرے نمبر پر ہے۔مختلف ممالک کے بورڈز اور آئی سی سی کا متوازی ایڈریس بھی رجسٹر کرنے سے امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ کمپنی بہترین کھلاڑیوں کی خدمات حاصل کرکے عالمی سپر پاور کے پلیٹ فارم پر ایک نئی لیگ کرانے کیلیے پر تول رہی ہے،ایک اور باغی ایونٹ سے کرکٹ کو کئی خانوں میں تقسیم کیے جانے کا خدشہ نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…