اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)گزشتہ روز آنیوالے زلزلے نے جہاں پاکستان بھر کو ہلا کر رکھ دیا وہاں کئی ایسے واقعات بھی رونما ہوئے جو کئی سالوں تک لوگوں کے ذہنوں میں محو رہیں گے۔ اسی طرح کی ایک خبر خیبرپختونخواہ سے بھی موصول ہوئی نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق خیبرپختونخواہ کے علاقہ چارسدہ کے تھانے پڑانگ کی حدود میں میاں کلے میں زلزلے کے
کچھ دیر پہلے و اوباش نوجوانوں واصف اور اعظم دیوار پھلانگ کر فقیر گل نامی شخص کے گھر داخل ہو گئے اور اس کی 16سالہ بیٹی ’ع‘ کو گن پوائنٹ پر کمرے کے اندر لے گئے اور زبر دستی ان کے کپڑے اتا ر کر ویڈیو بنا کر بد فعلی کی کو شش کر رہے تھے کہ اس دوران خوفناک زلزلہ آگیا جس سے خواس باختہ ہو کر ملزمان فرار ہو گئے ۔تھانہ پڑانگ میں متاثرہ لڑکی نے پولیس کو رپورٹ درج کر تے ہوئے بتایا کہ ان کی والدہ ختم القرآن کیلئے رشتہ داروں کے گھر گئی تھی اور وہ گھر میں اکیلی تھی کہ اس دوران مذکورہ ملزمان دیوار پھلانگ کر گھر کے اندر داخل ہوئے۔ دونوں ملزمان پستول تان ان کو زبر دستی کمرے کے اندر لے گئے ۔ایس ایچ او تھانہ پڑانگ منصور خان کا کہنا ہے کہ شکایت موصول ہوتے ہی پولیس نے ضروری کارروائی سے قبل میڈیکل کیلئے مقامی ہسپتال بھیجا جہاں سے میڈیکل رپورٹ موصول ہو گئی ہے جس میں زیادتی کا کوئی ذکر نہیں تاہم ملزمان کی گرفتاری کیلئے پولیس نے کارروائی شروع کر دی ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل بھی خیبرپختونخواہ میں کوہاٹ کے علاقہ میں ایک جوان طالبہ کو شادی سے انکار پر قتل کر دیا گیا ہے جبکہ مردان میں 4سالہ ننھی بچی اسما کو زیادتی کے بعد قتل کرکے اس کی لاش کھیتوں میں پھینک دی گئی تھی۔ خیبرپختونخواہ میں جنسی درندگی کے پے درپے واقعات سامنے آنے پر پورے ملک میں تشویش کی لہر محسوس کی جا رہی ہے۔