اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)زینب پوسٹمارٹم رپورٹ میں ننھی کلی کے ساتھ مختلف افراد کی متعدد بار زیادتی کا انکشاف، کسی نے پوسٹمارٹم رپورٹ پڑھنا گوارا ہی نہ کی، حکومت اور پولیس ایک بندہ پکڑ کر پورا کیس بند کرنے کی کوششوں میں مصروف، پولیس کی تحویل میں سیریل کلر عمران کے میڈیا پر آنے والے اعترافی بیان کی حیثیت بھی مشکوک ۔ تفصیلات کے زینب قتل کیس کے
حوالے سے میڈیا پر آئے روز کئی انکشافات سامنے آرہے ہیں تاہم زینب قتل کیس کے حوالے سے بنیادی ثبوت اور اہم شواہد زینب کے پوسٹمارٹم رپورٹ میں سامنے آئے ہیں جس پر ابھی تک کریمنلز کیسز کی انویسٹی گیشن اور ان پر گہری نظر رکھنے والے صحافتی حلقوں کا بھی دھیان نہیں گیا۔ زینب کے پوسٹمارٹم رپورٹ میں ننھی کلی کے ساتھ مختلف افراد کی متعدد بار زیادتی کا انکشاف کیا گیا ہے جبکہ حکومت اور پولیس ایک ملزم عمران کو پکڑ کر اس سارے کیس کو جلد از جلد نمٹانے کے چکر میں ہے جبکہ اس حوالے سے ملزم عمران کا ایک بیان میڈیا پر دکھایا گیا ہے جس میں اس کا کہنا تھا کہ اس نے جب زینب کو اغوا کیا تو اغوا کے ڈیڑھ گھنٹے بعد قتل کر دیا تھا اور لاش کو بستر میں چھپا دی تھی جبکہ زینب کی نعش 9تاریخ کو ملی اور 4جنوری کووہ اغوا ہوئی تھی جبکہ گزشتہ روز برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ میں بھی عمران کا ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں اس کا کہنا تھاکہ اس نے زینب کو کچرے کے ڈھیر پر ہی قتل کر دیا تھا ۔ زینب کی لاش دیکھنے والے افراد کاکہنا ہے کہ لاش بالکل تازہ معلوم ہوتی تھی جبکہ اگر ملزم کے متضاد بیانات کو سامنے رکھا جائے تو شکوک و شبہات کے سائے گہرے ہوتے چلے جاتے ہیں کہ آیا زینب کا قتل اغوا کے کچھ دیر بعد ہی کر دیا گیا تھا یا 4روز بعد اسے قتل کیا گیا۔ طبی تحقیق کے مطابق مرنے کے تقریباً 36 گھنٹے بعد
فضلہ جات (پیشاب اور پاخانہ) بھی خارج ہونے لگتے ہیں۔ رگوں میں خون کا بہاؤ رُک جانے کی وجہ سے کششِ ثقل اس خون کو نیچے کی طرف کھینچ لیتی ہے۔ نتیجتاً سرخ و سفید رنگت والی جلد پیلی پڑجاتی ہے اور اس پر جگہ جگہ سرخ دھبے نمایاں دکھائی دینے لگتے ہیں۔ بتدریج خشک ہونے کی وجہ سے کھال سکڑ جاتی ہے جس کے باعث یوں دکھائی دیتا ہے جیسے مُردے کے ناخن اور بال کچھ
لمبے ہوگئے ہوں مرنے کے ایک سے دو دن بعد ہی مُردے کے جسم سے شدید ناگوار بدبو اُٹھنے لگتی ہے کیونکہ اس دوران گلتے سڑتے جسم سے بدبو پیدا کرنے والے مرکبات کی بڑی مقدار خارج ہورہی ہوتی ہے۔ گلنے سڑنے کے اسی عمل میں جسم اعضاء پر بیکٹیریا (جراثیم)، خامروں سے مدد لیتے ہوئے دھاوا بول دیتے ہیں اور انہیں ہڑپ کرکے ختم کرنے لگتے ہیں۔ اس وجہ سے مُردے کے
جسم میں (اندر اور باہر کی طرف) سبز رنگت خاصی نمایاں ہوجاتی ہے ساتویں دن جسم میں کیڑے پیدا ہونے لگتے ہیں جبکہ زینب کی نعش میں ایسا کچھ نہیں تھا تصاویر نکال کے دیکھیں پوسٹ مارٹم میں بھی یہی بتایا گیا کہ نعش ایک دن پرانی ہے۔دوسری جانب پولیس نے لاش کے قریب ہی واقع ایک گھر کے کمرے کی نشاندہی کی تھی جس کو پولیس نے زینب کی قتل گاہ قرار دیا تھا، جبکہ وہ گھر
کیس کے دوران زینب کے اغوا کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں موجود عمران کی نشاندہی کیلئے حراست میں لئے گئے بابا رانجھا کا تھا جبکہ جس کمرے کو پولیس نے ویران قرار دیتے ہوئے زینب کی قتل گاہ قرار دیا وہ بابا رانجھا کے والد کا رہائشی کمرہ تھا۔ زینب کو اغوا کے کچھ دیر بعد قتل کیا گیایا 4روز بعد ، زینب کو کہاں قتل کیا گیا، پوسٹمارٹم رپورٹ میں ایک سے زائد افرادکی جانب سے
زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کی تصدیق نے کئی سوالات کھڑے کر دئیے ہیں جن کا جواب تاحال پولیس کی جانب سے تسلی بخش نہیں آیا۔