منگل‬‮ ، 02 دسمبر‬‮ 2025 

سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران بدمزگی، چیف جسٹس میاں ثاقب نثار اور ایڈووکیٹ سپریم کورٹ محب اللہ کاکاخیل کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ

datetime 29  جنوری‬‮  2018 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ میں زرعی یونیورسٹی ملازمین کی مستقلی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران بدمزگی دیکھنے کو اس وقت ملی جب چیف جسٹس میاں ثاقب نثار اور ایڈووکیٹ سپریم کورٹ محب اللہ کاکاخیل کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ شروع ہوا،

سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران محب اللہ کاکا خیل نے چیف جسٹس سے کہا کہ عدالت پرائمری سکول بنی ہوئی ہے ، ایڈووکیٹ محب اللہ کاکاخیل کی اس بات پر چیف جسٹس نے غصے سے کہا کہ عدالت کی عزت کرنا سیکھیں، وکیل نے جواب دیا کہ آپ ہماری عزت کریں گے تو ہم آپ کی عزت کریں گے ،جسٹس نے کہا کہ کیا یہ وکالت ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کو اپنے موکل کے فائدہ کا ہی نہیں پتہ ، وکیل نے کہا کہ میں تو آپ کی عدالت میں پیش ہی نہیں ہوتا، تین سال بعد آپ کی عدالت میں پیش ہوا ہوں ،چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے اس سے قبل آپ کو کتنی مرتبہ ڈانٹا ہے ؟ وکیل نے کہا کہ پہلے جسٹس رمدے اور جواد ایس خواجہ بھی ایسے کرتے تھے،اب آپ بھی ایسا کر رہے ہیں، جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ آپ جو بات کہنا چاہتے ہیں بتائیں ہم سن رہے ہیں ،چیف جسٹس ثاقب نثار نے گستاخی کرنے والے ایڈووکیٹ میاں محب اللہ کی وکالت کا لائسنس منسوخ کرکے توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا اور بعد ازاں لائسنس معطلی کا آرڈر منسوخ کردیا۔ سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران محب اللہ کاکا خیل نے چیف جسٹس سے کہا کہ عدالت پرائمری سکول بنی ہوئی ہے

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن


اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…