گوجرانوالہ (مانیٹرنگ ڈیسک) جہاں پولیس کا رویہ لوگوں سے اچھا ہو وہاں تو پولیس کی تعریف ہی کی جاتی ہے، پنجاب میں بھی پولیس کی بہت تعریف کی جاتی ہے کہ پنجاب پولیس بھی بہت اچھی ہو گئی ہے لیکن شاید نہیں، پولیس نے گوجرانوالہ میں حد ہی کر دی، ایک گھریلو ملازمہ پر اتنا تشدد کیا کہ وہ معذور ہو گئی، جب یہ معاملہ سی پی او گوجرانوالہ کے علم میں آیا تو انہوں نے گھریلو ملازمہ انیسہ پر تشددکرنے والے اہلکاروں کو معطل کر دیا، جس گھر میں انیسہ کام کرتی تھی ان لوگوں نے اپنی اس ملازمہ پر چوری کا الزام لگایا،
جس پر اروپ پولیس اسے پکڑ کر تھانے لے گئی اور اس کے ہاتھ اور پاؤں پر ڈنڈے مار مار کر اسے معذور کر دیا، گھریلو ملازمہ انیسہ کے لواحقین نے پولیس کے اس ناروا رویے پر جب احتجاج کیا تو سی پی او گوجرانوالہ نے نوٹس لیتے ہوئے اے ایس آئی شہزاد قمر اور لیڈی کانسٹیبل ماریہ اعجاز کو معطل کر دیا اور ان کے خلاف مقدمہ درج کرکے گرفتار کرنے کاحکم بھی دے دیا۔ اس موقع پر سی پی او گوجرانوالہ نے کہا کہ شہریوں کے ساتھ بدتمیزی اور انسانی حقوق کی پامالی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔