اسلام آباد(آن لائن)کراچی میں ماورائے عدالت قتل کے سپیشلسٹ ایس ایس پی راؤ انوار کو زمین کھاگئی یا آسمان نگل گیا۔ سندھ پولیس راؤ انوار کی تلاش میں مکمل طور پر ناکام ہوگئی جس کے بعد آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے چاروں صوبوں ، آزاد کشمیر اور گلگت کے آئی جیز ، موٹروے اور ریلوے پولیس کو سرکاری لیٹر ارسال کیا ہے جس میں راؤ انوارکی ہر صورت گرفتاری کیلئے تعاون کی درخواست کی گئی ہے۔ انتہائی باخبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ سندھ حکومت کی
بعض اعلیٰ شخصیات نےآئی جی کو راؤ انوارکی تلاش کیلئے چاروں صوبوں کی پولیس سے مدد طلب کرنے سے منع کیا تھا لیکن آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے ان کا مشورہ ماننے سے انکار کردیا۔ صوبوں کے آئی جیز کو بھیجے گئے سرکاری لیٹر میں ایس ایس پی راؤ انوار کے نام کوائف او ر شناختی علامت بھی درج کی گئی ہیں۔ لیٹر کے متن میں لکھا ہے کہ ایس ایس پی راؤ انوار کو ڈھونڈا جائے یا اس کی نشاندھی کی جائے اور اسے گرفتار کیاجائے کیونکہ وہ ایف آئی آر نمبر 40/2018میں قتل ، اقدام قتل ، اغواء، دھمکیاؔ ں دینے ، مارپیٹ ، تاوان وصول کرنے اور پولیس حکام کو دھمکیاؔ ں دینے کے جرائم میں مطلوب ہے ۔ ملزم کے خلاف تھانہ سچل کراچی میں یہ مقدمہ (اینٹی ٹیرر ازم ایکٹ، اے ٹی اے ) کے تحت درج کیا گیاہے۔ راؤ انوار کی گرفتاری کے اؔ حکامات کیلئے صوبائی آئی جیز کو بھیجا گیا سرکاری لیٹر ڈی آئی جی ہیڈکوارٹرز ، سندھ منیر احمد شیخ نے جاری کیا ہے سرکاری خط کی کاپی سپریم کورٹ آف پاکستان کو بھی ارسال کردی گئی ہے کی کاپی سپریم کورٹ آف پاکستان کو بھی ارسال کرد گئی ہے۔ (اکرام بخاری /شکیل )