ممبئی (این این آئی)کمپنی، ستیا اور سرکار جیسی معروف بالی وڈ فلمیں بنانے والے فلم ساز رام گوپال ورما کے خلاف فحاشی پھیلانے کے الزام میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔ان کے خلاف یہ مقدمہ ایک ایسے وقت میں درج کیا گیا جب ایک روز بعد ان کی ویب فلم ریلیز ہونے والی تھی۔بھارتی میڈیا کے مطابق رام گوپال ورما کے خلاف ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد کی پولیس اسٹیشن میں ایک خاتون سماجی کارکن نے انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ 2000 کے سیکشن 67 کے تحت مقدمہ درج کروایا۔
فلم ساز کے خلاف درج کیے گئے مقدمے میں انڈین پینل کوڈ (آئی پی سی)کے سیکشن 506 اور 509 کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں ٗ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنی فلم کے ذریعے غیر قانونی اور فحش مواد کی الیکٹرانک پلیٹ فارم پر تشہیر کی ٗجبکہ انہوں نے فلم میں خواتین کو صرف جنسی شے کے طور پر پیش کیا۔علاوہ ازیں دیوی نامی سماجی کارکن سمیت دیگر خواتین نے بھی رام گوپال ورما کے خلاف سینٹرل کرائم اسٹیشن (سی سی ایس) میں بھی ایک شکایت درج کروائی جس میں فلم ساز پرالزام لگایا گیا کہ انہوں نے سوشل میڈیا پر غیرقانونی طور پر تصاویر جاری کیں جن میں سے ایک تصویر فحش تھی۔ ادھرخواتین کے ایک گروپ نے فلم ساز کے خلاف حیدرآباد دکن میں ہی مظاہرہ کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان کی فلم پر پابندی عائد کردی جائے، اور اسے ویب سائٹ پر ریلیز نہ ہونے دیا جائے۔دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ اگرچہ رام گوپال ورما کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے تاہم ان کے خلاف درج کرائے گئے مقدمے سے متعلق پہلے قانونی ماہرین سے رائی لی جائے گی جس کے بعد ہی فلم ساز کے خلاف کوئی ایکشن لیا جائے گا۔واضح رہے کہ رام گوپال ورما کی فلم ’گاڈ، سیکس اینڈ ٹرتھ‘ کو 26 جنوری کو ویب سائٹ پر ریلیز کردیا گیا۔ فلم میں امریکی فحش اداکارہ میا مالوکووا نے اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں، ان کی یہ پہلی بولی وڈ فلم ہے۔