قصور (مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی و معروف تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود کی طرف سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ زینب کے قاتل عمران کے 37 سے زائد بینک اکاؤنٹس ہیں اور اس میں کروڑوں ڈالرز کی ٹرانزیکشنز ہوئی ہے، اس حوالے سے بینکوں نے تفصیلات جاری کر دی ہیں،
ملزم عمران کے بارے میں کیے گئے ان دعوؤں کے بعد کچھ بینکوں کی تفصیلات پر مبنی دستاویزات بھی سوشل میڈیا پر گردش کرنے لگی ہیں۔ مختلف بینکوں کے حکام نے اس حوالے سے ردعمل دیتے ہوئے تمام دعوؤں کو مسترد کر دیا ہے، ان بینک حکام کا کہنا ہے کہ ان کی کسی بھی بینک برانچ میں ملزم محمد عمران کا اکاؤنٹ موجود نہیں ہے، سوشل میڈیا پر چلنے والی ملزم عمران کی بینکوں کی تفصیلات دراصل بینکوں کے نادرا کے ساتھ جڑے سسٹم کا لاگ ڈیٹا ہے۔ حکام نے بتایا کہ جب زینب کا کا قتل پکڑا گیا تو اس موقع پر اس کے شناختی کارڈ کے ذریعے چیک کیا گیا کہ ملزم کا کس کس بینک میں اکاؤنٹ ہے، شناختی کارڈ نمبر چیک کرنے کے مختلف بینک برانچز کا ڈیٹا ایک جگہ اکٹھا کرکے سوشل میڈیا پر چلا دیا گیا ہے جس میں کوئی حقیقت نہیں اور نہ ہی ان میں کسی بینک کا اکاؤنٹ نمبر موجود ہے۔ سینئر صحافی و معروف تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود کی طرف سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ زینب کے قاتل عمران کے 37 سے زائد بینک اکاؤنٹس ہیں اور اس میں کروڑوں ڈالرز کی ٹرانزیکشنز ہوئی ہے، اس سے حوالے سے بینکوں نے تفصیلات جاری کر دی ہیں