اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)اس سے بڑھ کر قیامت کیا ہو گی کہ زینب کا قاتل ہمارے درمیان موجود رہا ، ہمارے ساتھ چلتا پھرتا رہا اور ہمیں علم تک نہیں ہوا، اس کے ہاتھ کاٹ دو، سر عام سنگسار کر دینا چاہئے، عمران کے ساتھ اس کی والدہ بھی جرم میں برابر کی شریک، عمران نے زینب کو قتل کرنے کے بعد اپنے گھر میں اس کی لاش اپنے بستر میں رکھی، پانچ روز تک زینب اس کے پاس رہی،
زینب کی والدہ نے قاتل عمران کے اہلخانہ کو بھی جرم میں برابر کا شریک قرار دیدیا، نجی ٹی وی سے گفتگو۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے زینب کی والدہ نے کہا ہے کہ زینب کے قاتل کی گرفتاری سے انہیں سکون ضرور ملا ہے تاہم یہ سب قیامت سے کم نہیں اس سے بڑھ کر قیامت اور کیا ہو گی کہ قاتل ہمارے درمیان موجود تھا اور ہمارے ساتھ چلتا پھرتا رہا اور ہمیں علم تک نہیں ہوا۔ انہوں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ قاتل عمران کے ہاتھ کاٹ دینے چاہئیں تاکہ اس کی تکلیف آج سے ہی شروع ہو جائے۔ اسے سر عام سنگسار کی سزا دی جانی چاہئے۔ انہوں نے قاتل عمران کے اہل خانہ کو بھی شریک جرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ قاتل عمران کی والدہ کو بیٹے کے کالے کرتوتوں کا پتہ تھا، میں مان ہی نہیں سکتی کہ ان کو علم نہ ہو کہ میرا بیٹا کیا کر رہا ہے۔ وہ سب دیکھتی رہی اور اس کو سب معلوم تھا۔ زینب کی والدہ نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے علم میں یہ بات آئی ہے کہ قاتل عمران زینب کو قتل کرنے کے بعد اپنے گھر لے آیا اور دو سے تین روز تک اس کی لاش اس نے اپنے گھر میں اپنے بستر میں رکھی۔قاتل عمران جب زینب کو اپنے گھر لایا تو زندہ نہیں تھی بلکہ مردہ تھی۔ زینب کی لاش ملنے کے بعد عمران کی دادی مجھ سے افسوس کرنے آئی تھٰیں اور مجھ سے کہا کہ عمران کی والدہ عدت میں ہے نہیں تو وہ بھی تعزیت کے لیے ضرور آتیں۔
غم و غصے کی شدت میں زینب کی والدہ کا کہنا تھا کہ اگر عمران کا خاندان ادھر ہوتا تو وہ اسے اپنےہاتھوں سےمار دیتیں۔ زینب کی والدہ نے حکومت کو بھی زینب کا مجرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ عمران سیریل کلر کیوں بنا؟کیونکہ حکومت نے خود اس کو سیریل کلر بنایا ، پولیس کی نا اہلی کی وجہ سے وہ وارداتیں کرنے میں کامیاب رہا۔