کراچی(آن لائن)انتظار حسین قتل کیس میں سی ٹی ڈی حکام نے انکشاف کیا ہے کہ انتظار پر ایس ایس پی مقدس حیدر کے پرسنل اسٹاف افسر اور گن مین نے فا ئر نگ کی ۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس میں فائرنگ سے جاں بحق انتظار حسین کے قتل کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے ،سی ٹی ڈی حکام کے مطابق انتظار حسین پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے ہی جاں بحق ہوا اور اس پر فائرنگ ایس ایس پی اینٹی کار لفٹنگ سیل مقدس حیدر کے پرسنل اسٹاف افسر اور گن مین نے کی۔
حکام کا کہنا ہے کہ دونوں اہلکار اپنی ڈیوٹی ختم کر کے جائے وقوع پر پھر بھی موجود تھے جو کہ قانون کی خلاف ورزی ہے ۔واضح رہے کہ 13جنوری کو کراچی کے علاقے ڈیفنس میں فائرنگ سے نوجوان انتظار جاں بحق ہوگیا تھا، جس پر ابتدائی طور پر پولیس نے بیان دیا تھا کہ انتظار نامعلوم افراد کی فائرنگ سے جاں بحق ہوا،تاہم بعد ازاں تحقیقات کے بعد یہ انکشاف ہوا کہ انتظار پر فائرنگ پولیس اہلکاروں نے کی تھی ۔جس پر 8اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا تھے ،جبکہ کیس میں نویں اہلکار نے ضمانت لے رکھی تھی ،جبکہ اس کیس کی تحقیقات کے دوران معتدد مواقع پر انتظار کے والد نے تفتیش پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ انتظار کے والد اشتیاق احمد نے اپنے بیٹے کے قتل کا الزام ایس ایس پی اینٹی کار لفٹنگ سیل مقدس حیدر پر عائد کیا تھا اور پولیس کے عدم تعاون پر کیس سی ٹی ڈی کے سپرد کرنے کی درخواست کی تھی،جس پربعدازاں تحقیقات کے دوران مقدس حیدر کو عہدے سے ہٹادیا گیا تھا اور اس کے بعد یہ کیس سی ٹی ڈی کے حوالے کردیا گیا تھا۔جس کے بعد اب محکمہ سی ٹی ڈی اس کیس کی تحقیقات کررہا ہے ۔