لاہور(این این آئی )پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ نواز شریف نے سانحہ اے پی ایس کے بعد قومی رہنماؤں کی پریس کانفرنس کا اختتام قہقہہ لگا کر کیا تھا،قاتل اعلیٰ پنجاب نے زینب کے دکھی باپ کے سامنے تالیاں بجا کر انسانیت کا مذاق اڑایا، دونوں بھائی انسانی، اخلاقی رویوں سے عاری اور سیاست چمکانے کیلئے کسی حد تک بھی گر سکتے ہیں، قاتل اعلیٰ پنجاب سندھ کے نقیب اللہ اور کے پی کے کی عاصمہ کے کیس میں مدد کرنے سے پہلے ماڈل ٹاؤن کی
شہیدہ تنزیلہ امجد کی بیٹی بسمہ اور درجنوں یتیموں کے سوالات کا جواب دیں کہ ان کے ماں ،باپ، بہن، بھائیوں کو کس جرم میں قتل کروایا گیا اور یہ کن بندوقوں کی گولیوں سے شہید ہوئے پہلے یہ رپورٹیں تیار کروا کر میڈیا کو جاری کریں ؟۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ میں رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ رانا ثناء اللہ کے منہ سے انصاف کو عام کرنے کی باتیں سن کر حیرت ہوئی انہوں نے کہا کہ جس طرح زینب کا قاتل زینب کیلئے ہونے والے مظاہروں میں انصاف مانگ رہا تھا اسی طرح سانحہ ماڈل ٹاؤن کہ یہ قاتل بھی انصاف کو عام کرنے کی باتیں کررہے ہیں ۔ اشرافیہ کے سیاہ اقتدار کے خاتمے سے انصاف کی صبح طلوع ہو گی۔ خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ نے شہباز شریف اور رانا ثناء کے قاتل ہونے پر مہر لگائی، یہ اب عوام کو دھوکہ نہیں دے سکتے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کی فرانزک لیبارٹری واقعی عالمی معیار کی تو پھر وہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کو کب پکڑوائے گی؟ وزیراعلیٰ کیوں نہیں بتاتے کہ 17 جون 2014ء کے دن کس پولیس والے کی گولی سے کون شہید ہوا اور گولی چلانے کا حکم کس نے دیا۔ خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ زینب کے قتل پر میڈیا ،عوام ،چیف جسٹس اور آرمی چیف نے نوٹس لیا تو پولیس حرکت میں آئی اور قاتل گرفتار ہوا۔
ہمارا مطالبہ ہے کہ ریاست کے طاقتور ادارے شہدائے ماڈل ٹاؤن کو انصاف دلوانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ دریں اثناء پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ کی منظوری سے عوامی تحریک کی سنٹرل ایگزیکٹو کیلئے سندھ اور پنجاب سے 10 نئے ممبران کی نامزدگی عمل میں لائی گئی ہے، کراچی سے راؤ کامران محمود، میاں محمد حنیف، خالد راجپوت، سنٹرل پنجاب سے میاں عبدالغفار، جنوبی پنجاب سے سیف اللہ سدوزئی، اللہ رکھا سیاف، قمر عباس دھول، افضال بھٹی، شمالی پنجاب سے سید محمود احمد حسنین آغا، منیر اعجاز شامل ہیں۔ عوامی تحریک کی سنٹرل ایگزیکٹو کونسل کااجلاس 27 جنوری کو لاہور میں ہو گا جس کی صدارت پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کرینگے۔