واشنگٹن(اے این این)امریکی سینٹ میں عارضی اخراجات بل پر حکومت اور اپوزیشن میں اتفاق نہ ہوسکا جس کے بعد حکومت نے شٹ ڈاؤن کا باضابطہ اعلان کر دیا، شٹ ڈاؤن سے امریکی حکومت کے بیشتر کام معطل ہوجائیں گے۔کانگریس میں ریپبلکن اور ڈیموکریٹک ارکان ایک دوسرے پر الزام تراشیاں کرتے رہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈیموکریٹس کا رویہ شٹ ڈاؤن کی وجہ قراردیا ہے۔ حکومت کے پاس پیسے نہ ہونے کی وجہ سے کئی وفاقی ایجنسیاں متاثر ہونگی۔
نیشنل سکیورٹی، پوسٹ، ائیر ٹریفک کنٹرول، میڈیکل، ٹیکس اور الیکٹریسٹی پروڈکشن جیسے ضروری ادارے اپنا کام کرتے رہے ہیں۔شٹ ڈاؤن کے دوران امریکی وفاقی حکومت کے لاکھوں ملازمین کو بغیر تنخواہ کے چھٹیوں پر بھیجا جاسکتا ہے۔ انجینئرز، سائنسدان، اسپورٹس نیشنل پارک، میوزیم اور سیاحتی پروگرام متاثر ہونگے۔ امریکا میں حکومتی سرگرمیوں کے لیے کانگریس کے دونوں ایوان سینٹ اور ایوان نمائندگان بجٹ کی منظوری دیتے ہیں اور اگر اختلافات کی وجہ سے یہ بجٹ منظور نہ ہوسکے تو امریکی حکومت کو اپنی سرگرمیاں اور ادارے بند کرنا پڑتے ہیں، اسی بندش کو شٹ ڈان کہا جاتا ہے۔ اس سے پہلے امریکی حکومت 2013 میں 16 روزتک شٹ ڈاؤن کا شکار رہی۔واضح رہے کہ امریکہ کی جانب سے پاکستان کی امداد روک دی گئی تھی۔