اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) برطانوی خاتون نے دنیا سے رخصت ہونے کے بعد بھی شوہر کو ہنسنے پر مجبور کر دیا، ایسی حسین شرارت کر گئی کہ اہل خانہ سمیت جس نے سنا وہ حیران رہ گیا۔ تفصیلات کے مطابق برطانوی بوڑھے میاں بیوی نکول اور نائیجل کی جوڑی رشتہ داروں اور دوستوں کے نزدیک مثالی تھی اور ان میں بے پناہ محبت بھی تھی۔ نائیجل کی اہلیہ نکول کینسر کے باعث دنیا سے
رخت ہو گئیں، نکول ایک ہنس مکھ عورت تھی اس نے موت سے قبل اپنے شوہر سے وعدہ لیا تھا کہ وہ اس کے دنیا سے رخصت ہو جانے کے بعد اس کے پودوں کا ہمیشہ خیال رکھیں گے۔ نائیجل نے اپنی آنجہانی اہلیہ کے دنیا سے رخصت ہو جانے کے بعد اس وعدے کو خوب نبھایا۔وہ نکول کے چھوڑے پودوں کو گزشتہ چار سال سے باقاعدگی کیساتھ پانی دیتا رہا مگر حال ہی میں بوڑھے نائیجل کے سامنے ایک ایسا انکشاف آیا کہ وہ بے اختیار اپنی آنجہانی اہلیہ کی شرارت پر مسکرا اٹھا۔ اس واقعہ سے متعلق نائیجل کی بیٹی انٹونیا نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹرپر بتایا کہ والدہ کی وفات کے بعد اس کے والد اپنے وعدے کے مطابق کسی مذہبی فریضے کی طرح باقاعدگی سے پانی دیتے اور ان کا خیال رکھتے جو کہ چار سال سے ایسا ہی کرتے رہے۔ گزشتہ دنوں انہو ں نے جب گھر سے اولڈ ہائوس منتقل ہونے کا فیصلہ کیا تو اپنے ساتھ اپنی اہلیہ کے خاص پودے بھی ساتھ لے جانے کا فیصلہ کیا تب جا کر پہلی بار انہیں پتہ چلا کہ جن پودوں کو وہ گزشتہ چار سال سے اپنی آنجہانی اہلیہ سے کئے گئے وعدے کے مطابق پانی دے رہے تھے وہ دراصل پلاسٹک کے بنے مصنوعی پودے تھے جن کو وہ اپنی کمزور بصارت کے باعث محسوس نہ کر پائے اور گھر والے کیونکہ ان کے کمرے میں زیادہ آتے جاتے نہیں تھے اس لئے یہ بات چھپی رہی۔انٹونیا کا کہنا تھاکہ حقیقت معلوم ہونے پر میرے والد
پہلے تو بہت حیران ہوئے اور پھر اپنی آنجہانی اہلیہ کی شرارت پر مسکرا اٹھے۔ انٹونیا کا کہنا تھا کہ اس موقع پر انہیں محسوس ہوا کہ ان کی آنجہانی والدہ بھی اپنے شوہرکیساتھ شرارت پر مسکرا رہی ہوں۔پودوں کی حقیقت جان لینے کے باوجود بوڑھے نائجل نے انہیں اپنے ساتھ اولڈ ہائوس لے جانے کا فیصلہ کیا البتہ اب وہ انہیں پانی نہیں دیتے۔