نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک)آسکر ایوارڈ یافتہ موسیقار اے آر رحمان نے اپنی کامیابی کی وجہ اسلام کو قرار دیا ہے۔ایک انٹرویو کے دوران انہوں نے کہا ‘میری کامیابی اسلامی عقائد کو اپنانے کا نتیجہ ہے۔اے آر رحمان کی پیدائش ایک ہندو گھرانے میں ہوئی تھی مگر عمر کی تیسری دہائی کے دوران انہوں نے اسلام قبول کرلیا اور صوفی ازم کو فلسفہ زندگی کے طور پر اختیار کرلیا۔اے آر رحمان کا پیدائش نام اے ایس دلیپ کمار تھا
جن کے قبول اسلام کی کئی وجوہات بنیں۔ان کے والد کا انتقال جلد ہوگیا تھااور خاندان کو مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ روحانی مزاج رکھنے والی کی ملاقات ایک صوفی پیر کریم اللہ شاہ قادری سے ہوئی۔اسی طرح موسیقار کو اپنا پیدائشی نام پسند نہیں تھا اور بتدریج ان کا دل ہندو مت سے ہٹ کر اسلام کی جانب راغب ہوا اور انہوں نے 1989 میں 23 سال کی عمر میں خاندان کے دیگر افراد کے ساتھ اسلام قبول کرلیا اور ان کا نام اللہ رکھا رحمان رکھا گیا۔انٹرویو کے دوران انہوں نے بتایا ‘ اسلام ایک سمندر ہے جس کے مختلف فرقے ہیں، میں صوفی فلسفہ فکر پر عمل کرتا ہوں جو کہ محبت پر مبنی ہے، میری موجودہ شخصیت اسی فلسفے کا نتیجہ ہے اور ہاں زندگی میں بہت کچھ ہوا ہے۔پچاس سالہ دھیمے لہجے کے موسیقار نے اپنے کیرئیر میں متعدد کامیابیاں حاصل کی ہیں جن میں دو آسکر ایوارڈز، دو گریمی اور ایک گولڈن گلوب ایوارڈ بھی شامل ہے۔اب تک 160 فلموں کی موسیقی مرتب کرچکے ہیں جن میں لگان، تال سمیت آسکر ایوارڈ یافتہ سلم ڈوگ ملین ائیر بھی شامل ہے۔اے آررحمان نے بتایا کہ وہ ایک ہندو گھرانے میں پیدا ہوئے تاہم جس علاقے میں وہ رہتے تھے وہاں پر مسلم آبادی بھی موجود تھی، جس کی بدولت ہمیں یہ موقع ملا کہ ہم دونوں مذاہب کے تہواروں میں حصہ لے سکیں، انہوں نے بتایا کہ ان کی والدہ صوفی ازم کی پیرو کار تھیں، جس کی وجہ سے میں اسلام کی جانب راغب ہوئے۔