اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)قصور میں زینب قتل کے اندوہناک واقعہ نے جہاں پورے پاکستان کو ہلا کر رکھ دیا وہیں یہ واقعہ ایک ایسے موضوع کو زیر بحث لانے کا بھی سبب بن گیا ہے کہ جس پر اس سے پہلے بات نہیں کی جاتی تھی یا بات کو دبا دیا جاتا تھا۔ ایسے ہی واقعات کی روک تھام اور تدارک کیلئے عوام میںبچوں سے زیادتی جیسے مکروہ فعل سے متعلق شعور اجاگر کرنے کیلئے
کئی نامور شخصیات بھی سامنے آچکی ہیں اور انہوں نے نہ صرف زینب قتل کی مذمت کی ہے بلکہ پاکستان میں بچوں کے ساتھ زیادتی جیسے زیر بحث نہ لائے جانے والے انتہائی اہم موضوع پر بات کرنے اور اس حوالے سے عوام میں حوصلے اور شعور کی آگاہی کیلئے اپنے ساتھ ہونیوالے واقعات کا ذکر شروع کر دیا ہے جس کا مقصد عوام میں یہ شعور بیدار کرنا ہے کہ اس طرح کے واقعات پرخاموشی اختیار کرنے سے نقصان زیادہ ہو گا۔ پاکستان میں کیونکہ لوگ ایسے واقعات ہونے پر خاموشی اختیار کرتے ہیں جبکہ والدین شرم کے مارے ایسے واقعات کی رپورٹ کرنے سے گریز کرتے لہٰذا یہ اہم شخصیات اپنے ساتھ ہوئے واقعات اب سامنے آکر بیان کر رہی ہیں تاکہ لوگ ان واقعات کی حساسیت اور ان کے تدارک کیلئے بچوں کی تربیت کر سکیں ۔ پاکستان کی صف اول کی اداکارہ نادیہ جمیل اور ماڈل فریحہ الطاف کے بعد گزشتہ روز تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری کی صاحبزادی ایمان مزاری نے بھی اپنے بچپن میں جنسی زیادتی اور ہراسگی کے واقعات کا سوشل میڈیا پر ذکر کیا ہے۔ ان شخصیات کے بعد اب پاکستان کی فیشن انڈسٹری کا ایک بڑا نام ماہین خان بھی والدین اور خواتین کا حوصلہ بڑھانے آگے آئی ہیں ۔ انہوں نے بچپن میں جنسی زیادتی کا شکار ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ وہ کم عمری میں ایک مولوی کی جنسی ہوس کا شکاربن چکی ہیں۔ ان کا کہنا تھاکہ
مجھے کسی اور نے نہیں بلکہ میرے ہی گھر میں آکر ایک ایسے شخص نے مجھے زیادتی کا نشانہ بنایا جس کا کام مجھے قرآن شریف پڑھانا تھا۔ مجھے مولوی نےچھوٹی سی عمر میں ایک ایسا صدمہ دیا، جو ہر گزرتے وقت کے ساتھ مجھے خوف میں مبتلا کرتا ہے۔