اسلام آباد(سپیشل رپورٹ)گورنر سندھ نشانے پر،اب ”بھائی“ نے کچھ کہاتو کہاں جائیںگے؟تفصیلات کے مطابق باوثوق ذرائع نے بتایا ہے کہ گورنر سندھ عشرت العباد آج کل الطاف حسین کے اپنے بارے میں سخت بیانات پر انتہائی پریشان ہیں اور اس سلسلے میں وہ فیصلہ کرچکے ہیں کہ اب اگر الطاف حسین نے ان کے خلاف مزید سخت بیان جاری کیا تو وہ مستعفی ہوکر ملک چھوڑ جائیںگے، ذرائع کا کہنا ہے کہ گورنر سندھ عشرت العباد نے اپنے خصوصی ذرائع کو استعمال کرتے ہوئے الطاف بھائی کی شکایات کو دور کرنے کی حتی الوسع کوششیں کرلی ہیں مگر الطاف حسین ان کی پیش کی گئی وضاحتوں پر مطمئن نہیں ہیں ان کا کہنا ہے کہ گورنر سندھ عشرت العباد نے ایم کیو ایم کے کارکنوں کی گرفتاریوں اور نائن زیرو پر چھاپے کے باوجود بھی حکومت کے اہم ترین عہدے پر”گورنر سندھ“ ہونے کے باوجود بھی اپنی جماعت ایم کیو ایم اور اس کے کارکنوں اورہمدردوں کی کوئی مدد نہیں کی ۔عشرت العبادکے بارے میں حتمی طورپر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ وہ مستعفی ہونے کے بعد پاکستان چھوڑ کر کس ملک میں پناہ لیںگے مگر ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک خاص یورپی ملک جو آج کل ایم کیو ایم کے حوالے سے کافی فعال ہے وہ ان کو پناہ دینے میں دلچسپی رکھتا ہے ۔واضح رہے کہ اس سے قبل سابق ناظم کراچی مصطفی کمال بھی الطاف حسین کی جانب سے ایسے ہی بیانات کے بعد مستعفی ہوکر بیرون ملک پناہ لے چکے ہیں۔