اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

مہاتما گاندھی کا قاتل ایک ہی شخص نہیں تھا،چوتھی گولی کس نے ماری؟70سال پرانے کیس کے بارے میں حیرت انگیزانکشافات

datetime 8  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ موہن داس گاندھی (مہاتما گاندھی)کے قتل کی دوبارہ تحقیقات کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ پیر کو بھارتی سپریم کورٹ کے جسٹس ایس اے بوڈلے اور جسٹس نگسوارا را پر مشتمل دو رکنی بینچ نے مہاتما گاندھی قتل کیس

کی سماعت کی۔اس موقع پر سپریم کورٹ کی جانب سے درخواست گزار کی جانب سے پیش کردہ شواہد کی جانچ پڑتال کرنے والے سینئر ایڈووکیٹ امرندرا سارن نے عدالت کو بتایا کہ قاتل، اس کا نظریہ اور آلہ واردات کی نشاندہی ہوچکی ہے اور اس کیس کی مزید تحقیقات کی ضرورت نہیں۔درخواست گزار نے گزشتہ سال موقف اختیار کیا تھا کہ مہاتما گاندھی کو تین کے بجائے 4گولیاں ماری گئیں اور چوتھی گولی کسی دوسرے شخص نے ماری تھی جس کے دستاویزی ثبوت موجود ہیں تاہم سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے آبزرویشن دی کہ تازہ ترین تفتیش کے بعد اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ 70 سال پرانے اس کیس میں حاصل کرنے کو مزید کچھ نہیں اور کیس کی تحقیقات کی مزید کوئی ضرورت نہیں۔خیال رہے کہ مہاتما گاندھی کو 30 جنوری 1948 کو فائرنگ کر کے قتل کیا گیا جس کے الزام میں نتھو رام گوڈسے اور مزید 2 افراد کو سزائے موت دی گئی۔ بھارتی سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ مہاتما گاندھی کے قتل کی دوبارہ تحقیقات کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ پیر کو بھارتی سپریم کورٹ کے جسٹس ایس اے بوڈلے اور جسٹس نگسوارا را پر مشتمل دو رکنی بینچ نے مہاتما گاندھی قتل کیس کی سماعت کی۔

موضوعات:



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…