اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ایران میں عوام کی ایک بڑی تعداد حکومت مخالف مظاہرے میں شریک ہے اور ان احتجاجی مظاہروں میں شدت آتی جا رہی ہے، تفصیلات کے مطابق سکیورٹی فورسز نے عوام پر فائر کھول دیا جس کی بدولت گیارہ افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں، زخمیوں میں سے بیشتر کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے، یونیورسٹی آف تہران کی اطراف میں پولیس اور سینکڑوں لوگوں کے درمیان جھڑپیں اور ان لوگوں نے کئی گھنٹے تک حکومت کے خلاف مظاہرے کیا جس کی وجہ سے ایران میں ٹریفک کا
نظام بگڑ گیا اور سڑکوں پر ٹریفک جام ہو کر رہ گئی، ایرانی حکام نے طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے سکیورٹی اہلکاروں کے ذریعے یونیورسٹی کے داخلی راستے کا کنٹرول حاصل کر لیا اور سرکشوں کی موت کے نعرے لگائے، ایران کے پاسدارانِ انقلاب نے اس موقع پر مظاہرین کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ملک میں سیاسی عدم استحکام جاری رہا تو سختی سے نمٹا جائے گا، اس موقع پر بغداد پوسٹ کا کہنا ہے کہ سکیورٹی فورسز کی فائرنگ کی وجہ سے گیارہ افراد ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ سینکڑوں افراد زخمی حالت میں ہیں۔