سنجاوی (مانیٹرنگ ڈیسک) ڈاکٹروں کی دوا ساز کمپنیوں سے غیر قانونی معاہدے،1سال میں تین کروڑ روپے کی مالیت کا ہدف عبور کرنے والے ڈاکٹرز کو قیمتی گاڑی،موٹرسائیکل دینے اور اہل خانہ سمیت بیرون ملک بیجنے کا انکشاف تحصیل سنجاوی چھوٹا اور پسماندہ علاقہ ہونے کے باوجود انسانیت کا مسیح کھلانے والے ڈاکٹرز عوام کی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں۔سنجاوی میں چند ڈاکٹرز اور نجی طور پرقائم کی گئی گانئی سینٹرز کے لیڈی ڈاکٹرز
اپنے خواہشات پو رہ کرنے کیلئے دوا ساز کمپنیوں سے ایک سال کیلئے غیر قانونی معاہدے کرچکی ہے۔جن میں چند لالچی ڈاکٹرز معاہدے کیمطابق دوا ساز کمپونیوں کی ہدف مکمل کرنے والے ڈاکٹرز کو قیمتی گاڑی،موٹرسائیکل اور بیرون ملک ریٹرن ٹکٹ دینے کا پابند ہوگا۔ایک ڈاکٹر نے نام شائع نہ کرنے کی شرط پر میڈیا کو بتایا کہ دوا ساز کمپنیوں کیساتھ ایک سال کیلئے معاہدہ کیا گیا ہے معاہدے کے مطابق ڈاکٹرز کو 1سال میں 3کروڑ روپے کا ہدف عبور کرنے پر 1عدد قیمتی گاڑی جبکہ 1کروڑ 50لاکھ کا ہدف حاصل کرنے والے ڈاکٹرز کو1عدد قیمتی موٹرسائیکل اور اپنے بچوں سمیت بیرون ملک کے دورے کی اخراجات بھی برداشت کرنے کی لالچ دی گئی ہے۔ان لاچی ڈاکٹروں نے نیا سال شروع ہونے سے پہلے ہی اپنے مخصوص میڈیکل اسٹوروں پر ادویات بیجنا شروع کر دیا ہے۔لالچی ڈاکٹروں کی پرچی میں تین سے پانچ ایٹم لکھنا لازمی قرار دیا ہے۔مزکورہ ڈاکٹر جو ایٹم لکھ کر دیتے ہیں چاہئے مریض کیلئے مفید ہو یا نہیں اور ان معاہدے میں نجی طور پر قائم کی گئی گانئی سینٹرمیں موجود لیڈی ڈاکٹربھی شامل ہے۔یہ ادویات مخصوص میڈیکل میں ہی دستیاب ہوتے ہیں ۔سنجاوی کے سیاسی اور سماجی حلقوں نے ڈاکٹروں کی غیر قانونی معاہدوں کی شدید مذمت کی اور ایسے معاہدوں میں شامل ڈاکٹرز اور میڈیکل اسٹور ز کیخلاف کاروائی کی اپیل کی ہے ۔