اسلام آباد(آن لائن)وزارت توانائی کے چار بڑے منصوبوں پر حاصل شدہ قرضوں پر 35ارب روپے سالانہ سود کی ادائیگی کی جارہی ہے جس کے نتیجے میں قومی خزانہ خالی ہوچکاہے ۔وفاقی حکومتوں نے ناقص پالیسیوں کے باعث چار بڑے توانائی کے منصوبوں پر عالمی بینک سے اربوں ڈالرز کے قرضے حاصل کئے تھے اب پاکستان کی غریب عوام ان قرضوں پر سالانہ 35ارب روپے سود اداکررہی ہے جبکہ قر ضے کی اصل رقم ابھی تک اد ا ہی
نہیں کی گئی ہے ۔ایک حکومتی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ نواز حکومت نے چار منصوبوں پر حاصل کئے گئے قرضوں بارے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا تھا نہ ہی منظوری حاصل کی گئی ہے ۔چار منصوبوں میں نیلم جہلم ہائیڈرو پاور منصوبہ،تربیلا ڈیم توسیعی منصوبہ،منگلا ڈیم منصوبہ ،داسو ڈیم تعمیر کا منصوبہ کے علاوہ غازی بروتھا منصوبہ شامل ہے ۔ان منصوبوں پر غیرملکی بینکوں سے اربوں ڈالرز بطور قرض حاصل کئے گئے تھے اور ان پر سود کی شکل میں 35ارب روپے ادا کئے جارہے ہیں ۔