لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹبل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن نے روس اور ایرانی مارکیٹ میں پاکستانی کینو کی برآمدات کو درپیش مسائل کے پیش نظر رواں سیزن میں کینو کی برآمد کے ہدف میں مزید کمی کردی ہے۔ ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ وحید احمد کے مطابق کینو کی برآمد یکم دسمبر سے شروع کردی گئی
ہے رواں سیزن کینو کی برآمد کا ہدف 2.5لاکھ ٹن مقرر کیا گیا ہے۔کینو کی صنعت کو درپیش مسائل کی وجہ سے کینو کی برآمدات 2014-15سے مسلسل کم ہورہی ہے۔ 2014-15میں تین لاکھ پچھتر ہزار ٹن کینو ایکسپورٹ کیا گیا تھا تاہم گزشتہ سیزن 3لاکھ ٹن کی برآمد کا ہدف بھی حاصل نہ ہوسکا اور 2لاکھ80ہزار ٹن کینو برآمد کیا گیا۔ وحید احمد کے مطابق ایران کو گزشتہ چھ سال سے پاکستان سے کینو کی ایکسپورٹ بند ہے جس کی وجہ ایرانی
حکومت کی جانب سے امپورٹ پرمٹ کے اجرا کی عدم فراہمی ہے، روس میں پاکستانی کینو کی ویلیو ایشن حقیقی قیمت سے 3ڈالر فی دس کلو گرام تک زائد لگائی جاتی ہے جس کی وجہ سے روسی مارکیٹ میں مصر، مراکش اور ترکی سے مقابلہ ناممکن ہوگیا ہے۔پاکستانی کینو کی ظاہری بناوٹ میں نقائص، بیجوں کی بھرمار اور کینکر نامی بیماری کی وجہ سے پاکستانی کینو کی مانگ کم ہو رہی ہے۔ کینو میں کینکر کی بیماری کی وجہ سے یورپ اور برطانیہ کو برآمدات پر پاکستان نے 2014سے از خود پابندی عائد کردی گئی ہے۔