اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق یمنی صدر علی عبد اللہ صالح کو قتل کر دیا گیا ۔ ایرانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق علی عبد اللہ صالح کو حوثیوں نے معارب میں مارا۔ علی عبد اللہ صالح ایک بکتر بند گاڑی میں صنعا سے بھاگ رہے تھے کہ حوثیوں نے ان پر حملہ کر کے قتل کر دیا ۔ حملے میں علی عبد اللہ کے وی پی عارف ذکا اور نیشنل کانگریس پارٹی کے سیکرٹری جنرل یاسر الآوازی کو بھی قتل کیا گیا۔ادھر العربیہ کے مطابق یمن کے دارالحکومت
صنعاء میں حوثی شیعہ باغیوں نے سابق صدر علی عبداللہ صالح کے مکان کو دھماکے سے اڑا دیا ہے۔ اس کے بعد سابق کے اتا پتا کے بارے میں کچھ معلوم نہیں ہے کہ وہ کہاں ہیں۔صنعا ء کے مکینوں نے سوموار کو شہر کے وسط میں واقع معزول صدر کے مکان کو دھماکے سے اڑائے جانے کی اطلاع دی ہے۔تاہم علی صالح کی جماعت جنرل پیپلز کانگریس کے ایک عہدے دار نے اس اطلاع کی تردید کرتے ہوئے اس کو حوثیوں کا پروپیگنڈا قرار دیا ہے۔واضح رہے کہ صنعاء میں گذشتہ چھے روز سے علی صالح کے وفاداروں اور ایران کی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کے درمیان خونریز جھڑپیں جاری ہیں اور حوثیوں کے خلاف لڑائی میں سابق صدر کے وفاداروں کی شکست کے آثار ظاہر ہورہے ہیں۔دریں اثناء بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی نے کہا ہے کہ گذشتہ بدھ سے یمنی دارالحکومت میں حوثیوں اور صالح فورسز کے درمیان جاری لڑائی میں 125 افراد ہلاک اور 238 زخمی ہوگئے ہیں۔