لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) کرسچن کمیونٹی کی خاتون ثوبیہ کو فیملی لا کے تحت طلاق کی ڈگری جاری کر دی گئی ۔فیملی لا 1961 کے تحت سول کورٹ سے پہلی ڈگری کسی کرسچن خاتون کو جاری کی گئی ہے ۔امتیاز مغل ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ کہ فیملی سول جج کا یہ پہلا فیصلہ ہے اس سے پہلے کرسچن خاتون طلاق نہیں لے سکتی تھی لیکن اب باقاعدہ طور
کرسچن کو بھی حق دے دیا گیا ہے ۔قانون ماہرین کا کہنا ہے کہ لا ہور ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں کیا جانے والا فیصلہ کرسچن خواتین کے لئے اچھا فیصلہ ہے جو تمام ظلم برداہشت کرنے کے باوجود طلاق حاصل نہیں کر سکتی تھیں ۔ پاکستانی قوانین فیملی لا1961 کے تحت اب کرسچن خواتین اپنے شوہر سے باقاعدہ طور پر طلاق حاصل کر سکتی ہے ۔