اتوار‬‮ ، 06 جولائی‬‮ 2025 

امریکہ نے مسلمانوں کے قبلہ اول بیت المقدس کے بارے میں بڑا فیصلہ کرلیا،دنیا بھر کے مسلمانوں میں شدیدغصے کی لہر دوڑ گئی،دنیابھرمیں آگ لگ جائے گی،امریکی ماہرین کی وارننگ‎

datetime 2  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(نیوزڈیسک)امریکہ نے مسلمانوں کے قبلہ اول بیت المقدس کے بارے میں بڑا فیصلہ کرلیا،دنیا بھر کے مسلمانوں میں شدیدغصے کی لہر دوڑ گئی، تفصیلات کے مطابق برطانوی نشریاتی ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ نے مسلمانوں کے قبلہ اول بیت المقدس کو اگلے ہفتے اسرائیل کے دارالحکومت کے طور پر تسلیم کرنے کا اعلان کرنے والے ہیں،مبصرین کا کہنا ہے کہ

ٹرمپ کے اس اقدام کے بعد مشرق وسطی کا بحران سنگین صورتحالاختیارکرسکتاہے،امریکی ٹی وی چینل سی این این سمیت دیگر نشریاتی اداروں نے ٹرمپ کے اس فیصلے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ باقاعدہ اعلان اگلے ہفتے متوقع ہے، واضح رہے کہ اقوام متحدہ بھی بیت المقدس پر اسرائیل کی حاکمیت تسلیم نہیں کرتا اور اس کے مطابق یہ متنازع علاقوں میں شامل ہے جس پر اسرائیل نے قبضہ کر رکھا ہے۔ دوسری جانب فلسطینی بھی کسی طور پر بھی بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں،امریکہ کے اس اقدام کے بعد فلسطینیوں کی جانب سے بھی شدید ردعمل سامنے آسکتاہے، یہ فیصلہ ٹرمپ کے انتخابی وعدوں میں سے ایک ہے امریکی صدر ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران وعدہ کیاتھا کہ وہ صدر بننے کے بعد اسرائیل میں امریکی سفارتخانے کو یروشلم مننتقل کرینگے، دوسری جانب امریکی خفیہ اداروں اور انٹیلی جنس اور فوجی حکام نے خبردار کیاہے کہ اس طرح کے اقدام سے تشدد کی نئی لہر آ سکتی ہے اور بہت زیادہ جانی نقصان بھی ہوسکتاہے جبکہ مشرق وسطیٰ اور افریقہ میں موجود امریکی فوجی اڈوں اور دیگر تنصیبات پر حملوں کے خطرات میں بھی اضافہ ہوگا۔واضح رہے کہ گزشتہ سال اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے غربِ اردن میں غیر قانونی بستیوں کے قیام کے خلاف قرارداد کی منظوری کے بعد اسرائیل نے امریکہ پر الزام لگایا تھا کہ امریکہ نے اس ووٹ کی حمایت کی۔ جس کے بعد اسرائیل اور امریکہ کے درمیان تعلقات میں

کشیدگی مزید بڑھ گئی تھی اور تل ابیب میں امریکی سفیر کو بھی طلب کر لیا گیا تھا۔ اسرائیلی وزیراعظم نے امریکی سفیر کو وزیراعظم ہاؤس طلب کرکے یہ یہ غیر معمولی قدم اٹھایا تھا، اس موقع پر اسرائیل نے اپنے قریبی حلیف امریکہ پر الزام لگایا تھا کہ اس نے سلامتی کونسل میں ووٹ کو منظم کیا لیکن امریکہ نے اس موقع پر اس الزام کی تردید کی تھی۔ ماضی میں امریکہ نے ایسی قراردادوں کو ویٹو کر کے اسرائیل کی مدد کی ہے۔ لیکن اس وقت کی اوباما انتظامیہ نے روایتی امریکی پالیسی ترک کر کے اس مرتبہ اس قرارداد کو منظور ہونے دیا۔اسرائیلی وزیراعظم نے اس موقع پر کہا تھا کہ سلامتی کونسل کے 15 رکن ممالک میں سے 14 نے اس قرارداد کی حمایت میں ووٹ ڈالے جبکہ امریکہ نے ووٹ ڈالنے سے انکار کر دیا، تاہم اس نے اس موقعے پر قرارداد کے خلاف ویٹو کا حق بھی استعمال نہیں کیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…