بدھ‬‮ ، 08 اکتوبر‬‮ 2025 

جنرل باجوہ نے حکومت اور دھرنے میں لڑنے والے مظاہرین کے ساتھ کیا کیا؟ عاصمہ جہانگیر نے سنگین الزامات عائد کر دیے

datetime 27  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ بار کی سابق صدر عاصمہ جہانگیر کا کہنا ہے کہ مجھے آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کے بیان پر بہت افسوس ہوا کہ انہوں نے حکومت اور ان لوگوں کو جو کہ دہشت گردی کررہے ہیں انہیں ایک ہی پلڑے میں رکھا ، ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ آرمی چیف کو بیان سوچ سمجھ کر دینا چاہیے کہ ریاست کا رتبہ اور ہوتا ہے اور دہشتگردوں کا رتبہ اور ہوتا ہے، انہوں نے کہا کہ لوگ پریشان ہیں آج ان کو سمجھ نہیں آ رہی کہ ہوا کیا ہے،آئین کے اندر باقاعدہ طور مسلمان کی تعریف کی گئی ہے اور کسی بھی شخص

نے ایسا نہیں کہا کہ وہ ختم نبوتؐ کو نہیں مانتا۔ عاصمہ جہانگیر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایسا کسی نے کہا ہے تو پھر اس پرکوئی ضرور احتجاج کرے۔کیا یہی مسلمان رہ گئے ہیں باقی دنیا میں مسلمان ختم ہو گئے ہیں، ہم سب لوگ ختم نبوتؐ پر یقین رکھتے ہیں اور بہت سے غیر مسلم لوگ بھی ختم نبوتؐ کو مانتے ہیں، عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ دھرنے والوں نے بہانہ ڈھونڈا ہے حکومت سے انہوں نے وزیر قانون کے استعفے کی بات کی اور اس کے بعد انہوں نے کہا کہ اب سارے پارلیمنٹ والے استعفیٰ دیں، عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ کچھ بھی ایسا نہیں ہوتا ہے جیسا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سعودی پاکستان معاہدہ


اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…