پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک )فرنٹیئرفاؤنڈیشن کے چیئرمین صاحبزادہ محمد حلیم نے کہا ہے کہ موروثی امراض میں مبتلا افراد کی خاندانوں میں شادیاں اور اس کے بعدبچوں کاتھیلی سیمیامیں مبتلاہونانہ صرف والدین کو نہ ختم ہونے والی پریشانیوں بلکہ معصوم بچوں کیلئے اذیت کاباعث ہیں،تھیلی سیمیا میں مبتلا افراد کی خاندانوں میں شادی سے قبل تھیلی سیمیا کا ٹیسٹ انتہائی ضروری ہے، ہمیں اپنے آج کے بجائے کل کاسوچنا ہوگا۔ وہ جمعرات کو فرنٹیئرفاؤنڈیشن پشاور سنٹر میں تھیلیسیمیا میں مبتلا بچوں کے والدین سے بات چیت کر رہے تھے۔ اس
موقع پر فرنٹیئرفاؤنڈیشن کے ایڈمنسٹریٹر ڈاکٹر فخر زمان، ڈائریکٹرپبلک ریلیشن فاروق مومنداور ڈائریکٹر پراجیکٹ لائبہ فیاض بھی موجودتھیں، انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں اس وقت 1 لاکھ 20 ہزاربچے تھیلی سیمیامیجر کاشکار ہیں جس میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے اگر عوام میں شعور اجاگر ہوجائے تواس موروثی بیماری پربڑی حد تک قابو پایاجاسکتاہے،انہوں نے کہا ہے کہ ہم آئندہ نسل کو تھیلی سیمیا سے پاک معاشرہ دینے کیلئے تمام ممکنہ وسائل بروئے کارلارہے ہیں تاہم عوام اور میڈیا کے تعاون کے بغیر یہ اقدامات کارگرثابت نہیں ہوسکتے۔