اسلام آباد(آئی این پی،مانیٹرنگ ڈیسک)سابق نااہل وزیراعظم نواز شریف حاضری سے ایک ہفتے کیلئے استثنیٰ کے باوجود احتساب عدالت پہنچ گئے ۔نواز شریف اپنی صاحبزادی مریم نواز اور پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس پہنچے تو عدالتی احاطے میں انہوں نے صحافیوں سے مختصر بات چیت کی۔ایک صحافی نے جب سوال کیا کہ استثنیٰ کے باوجود آج آپ آگئے ہیں جس پر نواز شریف نے کہا کہ دیکھیں کیسے کیسے دور
سے ہم گزر رہے ہیں۔دریں اثنا مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ رولز آف گیم ایک جیسے ہونے چاہئیں‘ ہمارے لئے کچھ معیار اور ان کے لئے کچھ اور‘ عدلیہ کا دوہرا معیار سامنے آرہا ہے‘ سسلین مافیا اور گاڈفادر جیسے الفاظ عدالتی فیصلوں میں لکھے گئے یہ عدلیہ کو زیب نہیں دیتا‘ عمران خان‘ جہانگیر ترین اور علیم خان کے بھی کرپشن سکینڈل سامنے آئے‘ ہمارے فیصلے تو بہت جلد آجاتے ہیں ان کے فیصلے نہ جانے کب آنے ہیں؟ عدلیہ کے فیصلوں کی وجہ سے معیشت پر ضرب پڑی، پارلیمنٹ میں موجودارکان کی بڑی تعداد اب آمروں کے کالے قوانین کو معافی دینے کے لئے تیار نہیں،اس کا ثبوت گزشتہ روز پارلیمنٹ سے اپوزیشن کے بل کا کثرت رائے سے مسترد ہونا ہے، پی ٹی آئی سیاسی جماعت نہیں اور نہ ہی وہ جمہوریت کے قریب سے گذری ہے ، اس لئے ان سے کوئی گلہ نہیں،پیپلز پارٹی کی جمہوری اقدار پر انگلیاں اٹھائی جارہی ہیں،جمہوریت کے بغیر یہ ملک نہیں چل سکتا یہ میرا ایمان ہے مجھے یقین ہے اگلے انتخابات تک پاکستان کے ہر فرد تک یہ پیغام پہنچے گا۔ بدھ کو نواز شریف نے احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پراحاطہ عدا لت میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دھرنوں کے باوجود ملک نے ترقی کی حکومت کو چین کے ساتھ کام کرنے نہیں دیا گیا
میں خاص طور پر پی ٹی آئی کی بات کررہا ہوں دیکھیں کیسے کیسے دور سے گزر رہے ہیں۔ دھرنوں کا سلسلہ 2014 سے جاری ہے ہمارے لئے کچھ اور معیار ہے اوران کے لئے کچھ اور۔ رولز آف گیم ایک جیسے ہونے چاہئیں ہمارے فیصلے تو بہت جلد آجاتے ہیں ان کے فیصلے نہ جانے کب آنے ہیں؟ عدلیہ کا دوہرا معیار سامنے آرہا ہے سیلسین مافیا اور گاڈفادر جیسے الفاظ عدالتی فیصلوں میں لکھے گئے یہ عدلیہ کو زیب نہیں دیتا۔ اﷲ کے فضل و کرم
سے بجلی آئی‘ بے روزگاری ختم ہوگئی‘ ملک میں خوشحالی آئی‘ جی ڈی پی ریٹ کہاں تک پہنچ گیا۔ ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ ہوا ہم نے جو کام کئے پورا پاکستان تسلیم کررہا ہے۔ عمران خان ‘ جہانگیر ترین اور علیم خان کے بھی کرپشن سکینڈل سامنے آئے کے پی کے کا وزیراعلیٰ سرکاری گاڑیوں میں جلوس کی قیادت کرکے دھرنے میں پہنچتا رہا عدلیہ کے فیصلوں کی وجہ سے معیشت پر ضرب پڑی۔نواز شریف نے کہا کہ یہ اطمینان بخش
بات ہے اور جمہوریت سے پیار کرنے والوں کے لئے خوشی کی بات ہے کہ آج پاکستان کی پارلیمنٹ میں بڑی تعداد ہے جو آمروں کے کالے قوانین کو معافی دینے کے لئے اب تیار نہیں ۔ کل آپ نے اس کا ثبوت دیکھا میں مسلم لیگ (ن) اور اتحادی جماعتوں کو مبارکباد دیتا ہوں کہ انہوں نے اصولوں پر فیصلہ کیا اور آمروں کے قانون کو رد کیا یہ آنکھیں کھولنے کے لئے ان لوگوں کے لئے کافی ہے جو پارلیمنٹ کے راستے پر نہیں چلتے رہے مجھے
پی ٹی آئی سے کوئی گلہ نہیں ہے کیونکہ پی ٹی آئی کے قریب سے بھی جمہوریت نہیں گزری۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی صرف آمروں والی پالیسیز کو اپنائے ہوئے ہے ۔پی ٹی آئی سیاسی جماعت نہیں اس لئے ان سے کوئی گلہ نہیں ہے لیکن پیپلز پارٹی نے گزشتہ روز پارلیمنٹ میں جس طرح آمروں کے قانون کی حمایت کی ہے اس سے مجھے تکلیف ہوئی ہے۔ پیپلز پارٹی کی جمہوری اقدار پر انگلیاں اٹھائی جارہی ہیں انہوں نے عرصہ پہلے جدوجہد کی ہے
جن قربانیوں کو پیپلز پارٹی فراموش کرچکی ہے آج 2017 میں دنیا مختلف ہے مارشل لاء لانے والے ڈکٹیٹرز کہاں ہیں آج؟ یہ تبدیلی ہے اور اس تبدیلی کو کوئی نہیں روک سکتا۔ پاکستان ایک جمہوری ملک ہے اور یہاں ووٹ کی طاقت کو ہم یقینی بنائیں گے۔ جمہوریت کے بغیر یہ ملک نہیں چل سکتا یہ میرا ایمان ہے مجھے یقین ہے اگلے انتخابات تک پاکستان کے ہر فرد تک یہ پیغام پہنچے گا۔