اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)عموماََ خواتین یہ شکایت کرتی نظر آتی ہیں کہ مرد حضرات دوپہر کو چڑچڑے پن کا شکار ہو جاتے ہیں۔ یہ ایک ایسا سوال ہے جو صدیوں سے خواتین کے ذہنوں میں موجود ہے جس کا وہ گاہے گاہےاظہار بھی کرتی نظر آتی ہیں۔
مگر اب سائنسدانوں نے خواتین کے اس صدیوں پرانے سوال کا جواب ڈھونڈ نکالا ہے۔ آسٹریلیا کی سوئنبرن یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے سائنسدانوں نے سینکڑوں مردوں کے دماغوں کا دن کے مختلف اوقات میں اسکین کیا اور وہ اس نتیجے پر پہنچے کہ دماغ میں خوشی کا احساس پیدا کرنے والے حصے اور اس سے وابستہ نظام (ریوارڈ سسٹم) کی سرگرمی صبح اور شام میں اپنے عروج پر ہوتی ہے لیکن دوپہر میں یہ اپنی کم ترین سطح پر آجاتی ہے۔سائنسدانوں نے انکشاف کیا ہے کہ انسانی دماغ کے دائیں حصے میں موجود ’پیوٹامن‘ نامی علاقے میں سرگرمی دوپہر کی ابتداء میں سب سے کم ہوتی ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ دوپہر میں افراد زیادہ چاق و چوبند نہیں ہوتے جب کہ، اس کے برعکس، دماغ کے بائیں حصے والا پیوٹامن دوپہر 2 بجے کی بہ نسبت صبح کے 10 بجے اور شام کے 7 بجے زیادہ سرگرم ہوتا ہے۔یہ دونوں حصے مل کر مردانہ مزاج، موڈ اور بطورِ خاص چڑچڑے پن پر اثرانداز ہوتے ہیں اور ان ہی کی وجہ سے مرد عموماً دوپہر کے وقت خود کو زیادہ تھکا ماندہ اور کسی حد تک چڑچڑا بھی محسوس کرتے ہیں۔