میوہسپتال کے استقبالیہ اور مرکزی لابی کو اصل تاریخی صورت میں بحال کر دیا گیا۔قابل دید مناظر دیکھنے کو عوام بے تابپاکستان کے بڑے ہسپتالوں میں 147سالا پُرانا میو ہسپتال بھی شامل ہے جوپاکستان کی مشہور ترین اور جنوبی ایشیاء کی دوسری قدیم ترین شاہ ایڈورڈ یونیورسٹی برائے طب سے بھی الحاق شدہ ہے۔میو ہسپتال صوبے کا وہ واحد ہسپتال ہے جہاں ایمرجنسی اور آؤٹ ڈور میں روزانہ 22ہزار مریض وزٹ کرتے ہیں۔2400بیڈز ہیں مگر ساڑھے 8ہزار مریض داخل رہتے ہیں جنہیں ہر ممکن مفت علاج معالجہ کی سہولت فراہم کی جاتی ہے مگر ہسپتال کی 200سال پرانی عمارت خستہ حالی کا شکار تھی 150لہذا اس ہسپتال کی تعمیر و مرمت کا آغاز کیا گیا
Lahore’s 147-year-old Mayo hospital is getting restored and some parts of it have already been revamped.
Main building’s reception & main lobby revamped. pic.twitter.com/ZMbgOOQMnf
— Govt Of The Punjab (@GovtOfPunjab) November 13, 2017
تا کہایک بار بھر یہ صوبے کا مثالی ہسپتال بن سکے جس پر ڈی سی او لاہور نے رپورٹ وزیر اعلی کو پیش کی ، وزیر اعلیٰ نے ڈی سی او کی رپورٹ کو منظور کرتے ہوئے فوری ہدایات جاری کر دیں۔ہسپتال کی تعمیر و مرمت کر کے پسما ندگی اور خستہ حالی دور کرنے کا ٹاسک 5مختلف محکموں کے حوالے کرنے کا کام مکمل کر لیا گیا ہے جس کے لئے ڈی سی او لاہور کو سربراہ مقرر کیا گیا ہے جس کے لئے پانچوں محکموں کے ڈی سی او لاہور کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں ان محکموں کو اپنے اپنے الگ الگ تخمینہ جات اور علیحدہ علیحدہ پی سی ون تیار کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔ہسپتال کی200سال پرانی عمارت کی قدیم حیثیت بحال رکھنے کے لئے کمیٹی میں والڈ سٹی پراجیکٹ کو بھی شامل کیا گیا ہے۔پرانے اور ناکارہ سیوریج کی مکمل تبدیلی کا کام واسا کے حوالے کیا گیا ہے ہسپتال کے پارکوں،گراؤنڈز کی خوبصورتی کا منصوبہ پی ایچ اے،بوسیدہ بجلی کے نظام کی ترسیل کو بہتر بنانے کے لئے لیسکو کی خدمات حاصل کی گئی ، ہفتہ وار صفائی کی ذمہ داری لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی جبکہ سیکیورٹی کے مثالی انتظامات کے لئے پولیس کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کے حکم مطابق میو ہسپتال کی قدیم عمارت کے خستہ حال وارڈوں، برآمدوں اور کوریڈورز کی تعمیر و مرمت اور تزئن و آرائش کے کام کا آغاز کر دیا گیا ہے۔جبکہ میو ہسپتال کا استقبالیہ اور مرکزی لابی کی تعمیرومرمت کا کام مکمل بھی کر لیا گیا ہے ۔ اس مقصد کے لئے فرینڈز آف میوہسپتال نے یہ ذمہ داری اٹھا لی ہے ۔ اس منصوبے پر ابتدائی طور پر 22 کروڑ روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے ۔ پہلے مرحلہ میں ویسٹ سرجیکل وارڈ سے ترقیاتی کام کا آغا کر دیا گیا ہے ۔ میو ہسپتال کی پرانی عمارت کے وارڈز،
برآمدوں اور راہداریوں کی خستہ حالت کے پیش نظر فرینڈزآف میو ہسپتال نے ویسٹ سرجیکل، ویسٹ میڈیکل وارڈز،ساوتھ سرجیکل، ساوتھ میڈیکل میڈیکل، نارتھ سرجیکل اور نارتھ میڈیکل وارڈز کے علاوہ برآمدوں، کوریڈورز اور واش روسز کی عمارتوں کے کام کا بھی جلد آغاز کر دیا جائے گا۔ علاوہ ازیں 385بستروں پر مشتمل سرجیکل ٹاورتکمیل کے آخری مراحل میں ہے۔نوورٹیز اور میوہسپتال کے مابین ہونے والے ایم او یو کے تحت میوہسپتال میں بھی