ریاض(این این آئی) چہرہ نہ ڈھانپنے پر بہن کے ساتھ غیر معمولی تشدد کے واقعہ نے سعودی معاشرے میں گرما گرم بحث چھیڑ دی۔ میڈیارپورٹس کے مطابق سعودی خاتون نے واٹس ایپ پر پیغام میں واضح کیا کہ ایک بھائی نے اپنی بہن کے چہرے کی ہڈی صرف اس بات پر توڑ ڈالی کہ اس نے اپنا چہرہ نہیں ڈھانپا تھا ۔ اس حادثہ کے بعد بہن کو علاج کیلئے اسپتال میں داخل کردیا گیا۔ لڑکی نے سوشل میڈیا پر یہ اطلاع دی کہ اسے اپنے بھائی کیخلاف پولیس اسٹیشن میں درج کرائی گئی رپورٹ واپس لینے کیلئے زبردست دباؤ کا سامنا ہے۔ کئی سعودی خواتین نے چہرہ نہ
ڈھاپنے پر لڑکیپر ہونیو الے تشدد کی یہ کہہ کر حمایت کی کہ نہ وہ دین اور معاشرے کی روایت کی خلاف ورزی کی مرتکب ہوتی اور نہ ہی اسے یہ دن دیکھنا پڑتا۔ دوسری جانب نقاب کی فرضیت کے دلائل دینے والوں کو چیلنج کردیاگیا ہے ۔ دسیوں شہریوں اور خواتین کا کہنا تھا کہ نقاب لینا شرعاً ضروری نہیں لہذا اسے شرعی خلاف ورزی نہیں کہا جاسکتا۔ سماجی روایت بے شک ہے۔ بعض خواتین کا کہناتھا کہ حجاب کا حکم قرآن میں آیا ہے ، سعودی عرب جیسی اسلامی ریاست میں حجاب کے فرض نہ ہونے کے فلسفیانہ دلائل دینے کی کوئی ضرورت نہیں۔