اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پلاننگ کمیشن کے حکام نے کہا ہے کہ وزیراعظم لیپ ٹاپ سکیم سے 2 لاکھ سے زائد نوجوان مستفید ہوئے ہیں ٗ 2 لاکھ مزید لیپ ٹاپ تیاری کے مراحل میں ہیں ۔ حکام نے وزیراعظم کی لیپ ٹاپ سکیم کے بارے میں بتایاکہ پراجیکٹ نے بیرون ملک سرمایاکاروں کوپاکستان لانے کے ساتھ ساتھ پاکستان کی جی ڈی پی میں 1.4 ملین روپے بھی اضافہ کیا۔دستیاب کاغذات کے مطابق پراجیکٹ نہ صرف پاکستان کے طالب علموں کی
تعلیم کے حصول کے مشن میں معاون ثابت ہوا بلکہ اس سے طلباء کو نہ صرف انفارمیشن ٹیکنالوجی کے جدید ترین استعمال اور معلومات تک رسائی ہوئی بلکہ طلباء ریسرچ کے جدید اسلوب اور طریقہ کار سے آشنا ہوئے۔ سرکاری دستاویزات کے مطابق 4 لاکھ لیپ ٹاپ کی منظور شدہ لاگت 21 ارب 33 کروڑ 54 لاکھ 98 ہزار روپے میں سے اب تک 19 ارب 90کروڑ 57 لاکھ 9 ہزار روپے استعمال ہوئے ہیں اور اس پراجیکٹ سے متوقع بچت1 ارب 42 کروڑ 97 لاکھ روپے سے زائد کی ہونی ہے۔ وفاقی حکومت نے پراجیکٹ کو ریلیف دیتے ہوئے لیپ ٹاپس کی درآمدات پر جی ایس ٹی کو معاف کردیا جس کی وجہ سے پراجیکٹ کی فی یونٹ لاگت کم ہوگئی۔ لیپ ٹاپ سکیم کے پراجیکٹ نے بیرون ملک سرمایہ کاروں کونا صرف پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کیلئے اہم کردار ادا کیا بلکہ مقامی لوگوں کو بھی سرمایہ کاری کاموقع دیا۔ ایکنیک کے ساتھ طے شدہ فیصلے کے مطابق ایک لاکھ 50ہزار لیپ ٹاپس کی تقسیم مکمل کرلی گئی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ 2لاکھ لیپ ٹاپس میں سے ایک لاکھ لیپ ٹاپس کیلئے اجازت نامہ جاری کردیا گیا ہے جبکہ باقی 100,000لیپ ٹاپس کیلئے اوپن لیٹرجلد جاری کردیا جائیگا۔ انہوں نے بتایاکہ ہایئرایجوکیشن کمیشن نے بھی پراجیکٹ کی بچت کے استعمال کیلئے یہ درخواست کی ہے کہ موجود رقم کو مزید لیپ ٹاپس کی خریداری کیلئے استعمال کیا جائے تاکہ مزید25ہزار سے 32 ہزار اہل طالب علموں کیلئے لیپ ٹاپس فراہم کئے جا سکیں۔ مزید لیپ ٹاپس کی خریداری والے معاملے کو سٹیرنگ کمیٹی کو بھیجا گیاجس نے تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے مزید لیپ ٹاپس خریدنے کا حکم دیاہے۔