بدھ‬‮ ، 20 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس ،مریم نواز اور کیپٹن(ر)صفدر کی درخواست منظور،عدالت نے فیصلہ سنادیا

datetime 7  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس میں عائد فرد جرم میں ترمیم کی جائے ٗمریم نوار اور کیپٹن صفدر کی درخواست ،عدالت نے مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی جانب سے دائر نئی درخواست منظور کرلی،اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے نیب کے تین ریفرنسز یکجا کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا جبکہ سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر نے عدالت میں ایک اور درخواست دائر کردی۔

منگل کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نواز شریف کی تین ریفرنسز یکجا کرنے کی درخواست کی سماعت پر دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے سماعت (آج) بدھ تک کیلئے ملتوی کردی۔ سماعت کے آغاز پر سابق وزیراعظم کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ تینوں ریفرنسز میں آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے اور تمام ریفرنسز ایک ہی انکوائری اور تحقیقات کے نتیجے میں بنائے گئے جس میں الزام ہے کہ اثاثے نواز شریف کی ملکیت اور حسن و حسین نواز بے نامی دار ہیں۔وکیل نے دلائل میں کہا کہ تینوں ریفرنسز میں ڈیفنس ایک ہی ہے، کیسز کی نوعیت بھی ایک ہے اور پراسیکیوشن بھی، اس لئے تین کے بجائے ایک ہی ریفرنس چلا کر کارروائی مکمل کی جائے۔خواجہ حارث نے تمام ریفرنسز کو یکجا کرنے کی درخواست پر دلائل دیتے ہوئے کہا کہ فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنسز میں استغاثہ کے 9 گواہان ہیں اور عزیزیہ اسٹیل ملز سے متعلق نیب ریفرنس میں 13 گواہان جبکہ ان میں سے 6 گواہان مشترک ہیں اس کے علاوہ ایون فیلڈ اپارٹمنٹ سے متعلق ریفرنس کے بھی 3 گواہان مذکورہ ریفرنسز میں مشترک ہیں۔خواجہ حارث نے کہا کہ ایک ریفرنس کے بعد دوسرے ریفرنس میں گواہ کو وکیل کے سوالات کا اندازہ ہوجائے گا لہٰذا ایک ہی گواہ سے مختلف ریفرنسز میں بیان قلمبند کیا گیا تو گوا ہ کو وقت مل جائیگا اور قوی امکان ہے کہ وہ اپنا بیان بدل سکتا ہے۔اس موقع پر پراسیکیوٹر نیب مظفر عباسی نے موقف اختیار کیا کہ تمام ریفرنسز میں تمام ملزمان کے کردار مختلف ہیں ٗملزمان الگ الگ ہیں اور ٹرانزیکشن بھی مختلف ہیں، ایک سے زائد ملزمان پر سیکشن 17 ڈی کا اطلاق نہیں ہوتا۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ریمارکس دیے کہ ہائیکورٹ نے نیب آرڈیننس کے سیکشن 17 ڈی کے تحت درخواست نمٹانے کا حکم دیا ہے۔عدالت نے فریقین وکلا کے دلائل سننے کے بعد نواز شریف کی تین ریفرنسز کو یکجا کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا جو (آج) بدھ کو سنایا جائے گا۔

دوران سماعت وقفہ ہوا تو عدالت نے نواز شریف کو واپس جانے کی اجازت دے دی جبکہ سماعت کے دوران نامزد دیگر ملزمان مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کی جانب سے عدالت میں نئی درخواست دائر کی گئی ہے۔درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس میں عائد فرد جرم میں ترمیم کی جائے۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کیلبری فونٹ سے متعلق کہا تھا کہ احتساب عدالت اس معاملے کو خود ہی دیکھے تاہم اس معاملے کو سنے بغیر فرد جرم عائد کی گئی، جعلسازی کے الزام کی فرد جرم غیر قانونی اور سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے۔عدالت نے مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی جانب سے دائر نئی درخواست منظور کرلی جسے (آج) بدھ سنا جائے گا۔خیال رہے کہ احتساب عدالت نے نواز شریف کی تینوں ریفرنسز یکجا کرنے کی درخواست مسترد کردی تھی جس کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف کی درخواست پر تینوں ریفرنسز کو یکجا کرنے سے متعلق دوبارہ سماعت کرنے کا حکم دیا تھا۔تین ریفرنسز کو یکجا کرنے کی درخواست پر سماعت کے احکامات کے بعد احتساب عدالت نے جن دو گواہوں کو بیانات ریکارڈ کرانے کیلئے طلب کیا تھا ان کے سمن بھی معطل کر دئیے۔ فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کے باہر سیکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے ہیں، پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات رہی اور خواتین اہلکار بھی فرائض انجام دیتی رہیں ۔احتساب عدالت میں نیب ریفرنسز کی منگل کو دسویں سماعت ہوئی جبکہ نواز شریف 4، مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر 6 مرتبہ عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کئے ہیں جو ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسمنٹ سے متعلق ہے۔نیب کی جانب سے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف ان کے بچوں حسن، حسین ، بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو ملزم ٹھہرایا ہے۔العزیزیہ اسٹیل ملز جدہ اور 15 آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں نواز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں حسن اور حسین نواز کو ملزم نامزد کیا گیا ہے

۔اس سے قبل سابق وزیراعظم نواز شریف نیب ریفرنس کا سامنا کرنے کیلئے تین مرتبہ 26 ستمبر، 2 اکتوبر اور 3 نومبر کو ذاتی حیثیت میں احتساب عدالت کے روبرو پیش ہوئے ۔دیگر ملزمان میں مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر 5،5 مرتبہ 9، 13، 19، 26 اکتوبر اور 3 نومبر کو احتساب عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔نواز شریف کے صاحبزادے حسن اور حسین نواز اب تک عدالت کے روبرو پیش نہیں ہوئے جس پر عدالت نے انہیں مفرور ملزم قرار دے کر ان کا کیس الگ کردیا تھا۔



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…