پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک) عوامی نیشنل پارٹی کے سینیٹر اور مرکزی سیکر ٹری اطلاعات زاہد خان نے کہا ہے کہ عمران خان ملک میں اگر شفاف انتخابات کراناچاہتے ہیں تو تحقیقات کاآغاز حلقہ این اے فورپرہونے والے حالیہ ضمنی الیکشن سے کریں آئندہ انتخابات میں اگردھاندلی ہوئی توفیڈریشن کوخطرہ ہوگادو ہزار تیرہ میں حکیم اللہ الیکشن کمشنر تھاآئین میں گنجائش نہیں کہ اسمبلی توڑنے کیلئے اپوزیشن جماعتوں سے پوچھاجائے اٹھارویں ترامیم کے بعد تمام اختیارات صوبوں کوملے ہیں۔
جنگلابس پراعتراض کرنے والوں نے ایشیاائی ترقیاتی بینک سے قرضہ لیکرخود جنگلابس بنارہے ہیں مسلم لیگ نون اوروفاقی حکومت نے ہمیشہ خیبرپختونخوااورفاٹاکے ساتھ سوتیلی ماں جیساسلوک کیاہے عمران خان نوازشریف کوپروٹوکول دینے پراعتراض کرنے سے پہلے پرویز خٹک کوملنے والے پروٹوکول پربھی بات کریں آئین میں ٹیکنوکریٹ حکومت کی گنجائش نہیں ہے۔ وہ گزشتہ روز پشاورپریس کلب میں میٹ دی پریس میں گفتگو کر رہے تھے، انہوں نے کہاکہ ملک میں حالیہ ہونے والی مردم شماری میں صوبہ خیبرپختونخوا اوربالخصوص قبائلی علاقہ جات کے ساتھ ناانصافی کئے گئے ہیں مردم شماری نتائج کے بعد خمیازہ این ایف سی ایواڈمیں بوگھتنا پڑے گا وزیرستان اورخیبرایجنسی کے بعض علاقوں میں گھرتک آباد نہیں توانہیں مردم شماری میں کیسے شامل کیاگیاہیں انہوں نے کہاکہ فاٹاکی آبادی ڈیڑھ کروڑ ہیں لیکن مردم شماری میں پچاس لاکھ سے بھی کم ظاہرکرکے مردم شماری پرمزید سوالیہ نشان کھڑے کردئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اب وقت آگیاہے کہ فاٹاکوخیبرپختونخوامیں ضم کیاجائے کیونکہ وہاں پریونیورسٹی ،کالجز،سکولزاورنہ ہی صحت کے بنیادی سہولیات ہیں فاٹاکوالگ صوبہ بنانے والے فاٹاکوہمیشہ کیلئے اندھیروں میں رکھناچاہتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ تبدیلی کے دعویدارصوبے میں پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت نے عوام کوجھوٹے اعلانات کے سواکچھ نہیں دیاہے
دیگرصوبے اگرترقیاتی کاموں کیلئے قرضے لے لیں توتنقید کانشانہ بنایاجاتاہے جبکہ صوبائی حکومت نے چارسالوں میں اب تک کوئی میگاپروجیکٹ شروع نہ کرسکی میٹرواورسوات ایکسپریس وے کیلئے بھی حکومت نے قرضہ لیکرکام شروع کیاہے ۔ وفاقی حکومت نے سی پیک میں ہمارے صوبے کیلئے کچھ نہیں رکھاگیاہے وزیر اعلی پرویزخٹک جھوٹ جبکہ احسن اقبال جھوٹوں کے سوداگر ہیں۔انہوں نے کہاکہ عمران خان کرپشن کی بات کرتے ہیں خیبرپختونخوامیں احتساب کمیشن کہاں ہے۔
صوبے کے کسی ادارے میں تبدیلی نہیں آئی ہے۔بلین ٹری میں بھی کرپشن ہوئی ہے انہوں نے کہاکہ مردان یونیورسٹی میں وائس چانسلر نہ ہونے کی وجہ سے دلخراش واقعہ پیش آیا۔این اے چار میں پولنگ اسٹیشن پر رجسٹرڈ ووٹرز سے زیادہ ووٹ نکلے جس پرجماعت اسلامی نے بھی الزام لگایا کہ این اے چار میں دھاندلی ہوئی۔انہوں نے کہاکہ ہمارے خلاف کرپشن کا پروپیگنڈا ہوا،سونامی والوں نے ہمارے احتساب کیا مگر کچھ نہیں کیا، کوئی غیر قانونی کام ہوا تو اے این پی اس سازش کے خلاف مزاحمت کرے گی