لاہور،حافظ آباد، ملتان، جھنگ،بھکر، میانوالی بہاولپور(آن لائن)پنجاب بھر میں شدید دھند اورسموگ نے شہریوں کا جینا دوبھر کردیا ، ٹریفک حادثات میں 10افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہو گئے جبکہ سموگ کے مضراثرات کے باعث سینکڑوں افراد سانس کی بیماری کا شکار ہوگئے ، متعدد ایئرپورٹس پر اندرون ملک و بیرون ملک پروازیں تاخیر کا شکار ، ٹرینوں ،ٹریفک اور بجلی کا نظام درہم برہم ہو گیا ،موٹرویز ٹریفک کیلئے بند کردی گئی،
رحیم یار خان میں دھندکے باعث گڈوتھرمل پاورسٹیشن کے4پلانٹ ٹرپ کرگئے، ملک کے بیشتر علاقوں میں لوڈ شیڈنگ12سے14گھنٹے تک جا پہنچی ۔پنجاب کے مختلف شہروں سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق حافظ آبادمیں سکھیکی کے قریب ٹرک الٹنے اور کارنالے میں گرنے سے 2 افراد جاں بحق ہو گئے ،ریسکیوحکام کے مطابق حادثہ دھنداور سموگ کی وجہ سے پیش آیاجبکہ سکھیکی میں لاہورروڈپرڈمپررکشے سے ٹکراگیاجس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق ہو گیا،جہانیاں میں اڈہ166ڈبلیوبی کے قریب دھندکی وجہ سے 2 موٹرسائیکلیں ٹکراگئیں جس سے 2 بچوں سمیت 5 افراد زخمی ہو گئے ،چیچہ وطنی میں چھ والاپھاٹک کے قریب ٹرک کی گاڑی کوٹکرسے 3،اوچ شریف میں قومی شاہراہ پردھندکے باعث موٹرسائیکل اور رکشے میں ٹکر سے 3 جبکہ شرقپورمیں دھند کے باعث بس کی 2موٹرسائیکلوں کوٹکرسے 3افرادزخمی ہو گئے۔میانوالی میں شدید دھند کے باعث کالاباغ روڈ پراسکول وین ایک ٹرک سے ٹکرا گئی، جس کے نتیجے میں متعدد طالبات زخمی ہوگئیں۔بھکر میں مسلم کوٹ کے قریب دھند کے باعث وین درخت سیٹکرانے کے نتیجے میں 3 افراد زخمی ہوئے۔جھنگ میں ٹرک اور بس کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 2افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے۔
قصور، وہاڑی، کندیاں، راجن پور اور دیگر علاقوں میں دھند کے باعث مشکلات پیش آئیں جس کے باعث ٹریفک حادثات میں 2 افراد جاں بحق بھی ہوئے۔ لاہور، ملتان اور فیصل آباد میں دھند کے باعث پروازوں کا شیڈول متاثر ہوا، ٹرینیں بھی رینگ رینگ کر چلتی رہیں۔ سندھ کے بھی کئی علاقے دھند میں کھو گئے، گڈو تھرمل پاور سٹیشن کی ہائی ٹرانسمیشن لائن ٹرپ کر گئی جس سے ملتان، بہاولپور، ڈیرہ غازی خان، رحیم یار خان،
شکارپور، جیکب آباد، سکھر اور کوئٹہ سمیت کئی شہروں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔ملک بھر میں بارہ سے چودہ گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ کا درانیہ جا پہنچا سے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے ۔ٹوبہ ٹیک سنگھ،کندیاں،منچن آبادمیں حدنگاہ صفرریکارڈ کی گئی جبکہ پتوکی ،اوکاڑہ،کوٹ سبزل،رحیم یار خان ،جی ٹی روڈپر مریدکے،کالا شاہ کاکو اور گوجرانوالہ میں بھی حد نگاہ صفرہے جس کی وجہ ٹریفک کی روانی میں
شدید مشکلات ہیں ۔ترجمان موٹروے پولیس کے مطابق قومی شاہراہ پر آلودہ دھند کے باعث حد نگاہ انتہائی کم ہوگئی ہے، ٹھوکر نیاز بیگ سے چیچہ وطنی تک حد نگاہ 30میٹر، کوٹ مومن سے سیال موڑ تک حد نگاہ 50 سے 60 میٹر جبکہ سیال موڑ سے خانقاہ ڈوگراں تک حد نگاہ 70 سے 100 میٹر تک ہے۔ترجمان موٹر وے پولیس کے مطابق موٹروے پنڈی بھٹیاں سے فیصل آباد اور فیصل آباد سے گوجرہ تک بند ہے۔موٹروے پولیس کی جانب
سے ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ شہری اسموگ و دھند کے دوران غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور گاڑیوں پر فوگ لائٹس کا استعمال کیا جائے ۔سموگ کے باعث سینکڑوں لوگ سانس اور آنکھوں سمیت متعدد بیماروں میں مبتلاء ہو کر ہسپتالوں میں پہنچ گئے ۔دوسری جانب اسموگ کی موجودہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے بہتر منصوبہ بندی کے تحت تمام متعلقہ اداروں کی مربوط منظم جدوجہد جاری ہے اور محکمہ تحفظ ماحول
پنجاب کی جانب سے آلودگی کے باعث بننے والے 236 صنعتی یونٹس سیل کیے جاچکے ہیں۔صوبائی وزیر تحفظ ماحول پنجاب بیگم زکیہ شاہنواز کے مطابق مزید 60 کارخانوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے ایف آئی آر درج کرا دی گئی ہیں۔محکمہ تحفط موحولیات پنجاب کی جانب سے 280000 کسانوں کو فصلوں کو آگ لگانے کی بجائے متبادل طریقہ کار کے استعمال کے بارے میں آگاہی دی گئی ہے جبکہ گردوغبار کے تدارک کے لیے لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی نے 17000 کلومیٹر سڑکوں کو صاف بھی کیا۔علاوہ ازیں رواں ہفتے دھواں دینے والی 16211 گاڑیوں کا چالان اور 1347 گاڑیاں بند بھی کی گئیں۔واضح رہے کہ گذشتہ دنوں حکومت پنجاب نے آلودہ دھند اور اسموگ پر قابو پانے کے لیے دفعہ 144 نافذ کردی تھی، جبکہ فصلوں، ٹائروں اور کوڑے کو آگ لگانے پر بھی پابندی عائد کی گئی تھی۔