اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف صحافی آفتاب اقبال کا کہنا ہے کہ مفتی عبدالقوی قندیل بلوچ کو عمران خان سے ملوانے والے تھے، تفصیلات کے مطابق معروف صحافی آفتاب اقبال نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں کہا کہ آج کل ایف آئی اے، پولیس، نیب یا کوئی بھی ادارہ جس بھی شخص پر ہاتھ ڈالتا ہے وہ آگے سے دل کا مریض نکل آتا ہے، ہم نے کبھی نہیں سنا کہ کسی کو برین ٹیومر ہے یا کسی کے معدے میں تکلیف ہے۔
انہوں نے اپنی گفتگو کے دوران کہا کہ اب مفتی عبدالقوی صاحب کو ہی دیکھ لیں جنہوں نے خوامخواہ اپنا مردہ خراب کیا ہے۔ میں نے ان کی قندیل بلوچ کے ساتھ بنی تمام وڈیو دیکھی ہے مجھے اس میں کوئی قابل اعتراض بات نہیں محسوس ہوئی۔ آفتاب اقبال نے کہا کہ وہ لڑکی قندیل بلوچ نیم پاگل ضرور تھی اور مفتی صاحب سے غلطی یہ ہوئی کہ انہوں نے اس لڑکی کو ہوٹل کے کمرے میں بلا لیا اور جو کچھ بھی لغویات وہ بولتی رہی اس پر کچھ نہیں کہا، پھر ان کی ٹوپی اُتار کر بھی مذاق کرتی رہی اور مفتی قوی منع کرنے کی بجائے انجوائے کرتے رہے بس یہ ان کا قصور ہے۔ آفتاب اقبال نے کہا کہ اس معاملے پر ان کے ساتھ جو کچھ اب تک ہو چکا ہے وہ ان کے لیے کافی ہے، انہیں تو مولانا حضرات کی فہرست سے نکال دیا گیا ہے اور رویت ہلال کمیٹی سے بھی فارغ کر دیا گیا ہے اور تحریک انصاف سے بھی انہیں نکال دیا گیا ہے، معروف صحافی آفتاب اقبال نے کہا کہمفتی عبدالقوی قندیل بلوچ کو یقین دہانیاں کروا رہے تھے کہ میں تمہاری عمران خان سے ملاقات کرواؤں گا۔ اپنے ساتھ ساتھ وہ عمران خان کا بھی بیڑہ غرق کرنے لگے تھے۔ وہ اگر قندیل بلوچ کو لے کر بنی گالہ چلے بھی جاتے ، پہلی بات یہ کہ عمران خان نے اس کی اجازت ہی نہیں دینی تھی اور عمران خان جیسے لوگ بہت پھونک پھونک کر قدم رکھتے ہیں۔
مفتی عبدالقوی ایک معصوم آدمی ہے قصور اس کا صرف اتنا ہے کہ وہ دینی شخصیت ہیں۔ مفتی صاحب کو سو مرتبہ سوچنا چاہیے تھا قندیل بلوچ کو بلانے سے پہلے کہ رمضان ہے آپ روزے سے ہیں وہ ان سے سگریٹ مانگ رہی ہے، حتی کہ اپنا برانڈ بھی اس نے بتایا۔ میرا فوکس مفتی صاحب تھے البتہ ان کے فون سے کچھ اور چیزیں بھی برآمد ہوئی ہیں، آفتاب اقبال نے کہا کہ مفتی عبدالقوی اپنی معصومیت میں اور بے وقوفی کی وجہ سے دھر لیا گیا ہے۔