اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) فاٹا کے ارکان پارلیمنٹ فاٹا اصلاحات پر متفق ہوگئے، وزیر مملکت برائے سیفران غالب خان نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کے رواں اجلاس میں فاٹا اصلاحات پر فیصلہ بھی ہوگا،اور اس کا اعلان بھی کردیا جائے گا ،ہم سب ایک بیج پر ہیں اور کوئی دورائے نہیں ،فاٹا کے انضمام سے پہلے فاٹا پارلیمنٹرینزکی کونسل بنائی جائے، فاٹا اصلاحات سے فاٹا کو ترقی ملے گی ،اورعوام کی محرومیوں کا ازالہ ہوجائے گا،
فاٹا کیلئے تن من دھن کی قربانی دینے کے لیے تیار ہوں،وزارت کی کوئی اہمیت نہیں ہے،کچھ لوگ ایسے ہیں جو ولن بن کر آخری زندگی کی فلم بنانا چاہتے ہیں، وہ دھرنے دے دے کر تھک چکے ہیں۔جمعرات کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرمملکت سیفران غالب خان نے کہا کہ ہم سب کو مبارک باد دیتے ہیں کہ فاٹا کے سارے پارلیمنٹرینز فاٹا اصلاحات پر متفق ہوچکے ہیں،کچھ ارکان کے تحفظات تھے جن کو خوش اسلوبی سے حل کرلیا گیا ہے،سارے ارکان فاٹا کے خیبر پختونخواہ میں انضمام پر متفق ہوچکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ فاٹا کہ انضمام امن اور ترقی کا باعث بنے گا،فاٹا سے ایف سی آر کا خاتمہ ہوجائے گا۔فاٹا کو بہت ترقی ملے گی۔اور عوام کی محرومیوں کا ازالہ ہوجائے گا۔انھوں نے کہا کہ ہمارے پارلیمنٹرینز میں سے کسی نے بھی فاٹا اصلاحات کی مخالفت نہیں کی،ہم سب ایک بیج پر ہیں اور کوئی دو رائے نہیں ہے، قومی اسمبلی کے رواں سیشن میں فاٹا اصلاحات پر فیصلہ بھی ہوگا۔اور اس کا اعلان بھی ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے شرط رکھی ہے کہ فاٹا کے انضمام سے پہلے فاٹا پارلیمنٹرینز کی کونسل بنائی جائے ہم سب اس پر متفق ہیں،فاٹا کے لیے تن من دھن کی قربانی کے لیے تیار ہوں وزارت کی کوئی اہمیت نہیں ہے،کچھ لوگ ایسے ہیں جو ولن بن کر آخری زندگی کی فلم بنانا چاہتے ہیں۔ وہ دھرنے دے دے کر تھک چکے ہیں۔
اس موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی شاہ جی گل آفریدی نے کہا کہ ہم اپنی ذمہ داری پوری کررہے ہیں سارے پارلیمنٹرینز ایک پیج پر ہیں کوئی اختلاف نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ عبدالقادر بلوچ میٹھی میٹھی اور اچھی بات تو کرتے ہیں ن مگر کسی بات پر عملدرآمد نہیں ہوا۔ شاہ جی گل آفریدی نے کہا کہ فاٹا اصلاحات کی کابینہ نے بھی منظوری دی مگر پھر بھی فاٹا کو حق نہیں ملا۔ ہمارے ساتھ دھوکہ ہورہاہے۔ ہم کہتے ہیں کہ فاٹا میں راہداری پرمٹ سسٹم کو ختم کیا جائے۔ آج ے اسمبلی ایجنڈے میں بھی یہ شامل نہیں قائمہ کمیٹی نے فاٹا کو پشاور ہائیکورٹتک رسائی دینے کی منظوری دی ہے تو اسے ایجنڈے میں شامل ہوناچاہیے۔انھوں نے کہا کہ اگرفاٹا اصلاحات پر عملدرآمد نہ ہوا تو ایسا نہ ہو کہ ہمیں پھر دھرنے کے لیے آنا پڑے۔ ہم نے ملک کو بچانے کے لیے قربانی دی ہے۔سیاسی جماعتیں فاٹا اصلاحات کے حوالے سے دھرنا دے سکتی ہیں۔