لاہور( این این آئی) صوبائی وزیر قانون رانا ثنااللہ خان نے کہا ہے کہ اس پر کوئی ابہام یا اختلاف نہیں رہا بلکہ یہ طے تھا ہے اور رہے گا کہ مائنس نواز شریف فارمولہ پارٹی میں قابل قبول نہیں ہوگا ، پرفارمنس ، پارٹی ووٹ بینک اور نواز شریف کی لیڈر شپ ساتھ ساتھ چلتی ہیں،
چوہدری نثار خود ہی اپنے بیان کی وضاحت کر سکتے ہیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ نے پنجاب اور وفاق میں جو کارکردگی دکھائی ہے وہ نواز شریف کی قیادت میں دکھائی گئی ہے ۔ پنجاب جو کارکردگی دکھائی گئی اس ٹیم کو شہباز شریف نے لیڈ کیا لیکن قیادت نواز شریف کی ہی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی میں کسی سطح پر کوئی ابہام نہیں اور2018ء کے انتخابات میں نواز شریف ہی پارٹی کو لیڈ کریں گے ۔ یہ بالکل طے تھا ہے اور ہے گا کہ مائنس نواز شریف فارمولہ یا اس طرح کی بات پارٹی میں قابل قبول نہیں ہوگی ۔ رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ آپ اپنے ساتھ ہونے والی نا انصافی ، زیادتی یا مقدمات میں کردار کو سامنے لائیں تو یہ کہاں کی مزاحمت ہے ، اگر کوئی شخص کہے کہ میرے ساتھ نا انصافی ہو رہی ہے کیا یہ مزاحمت ہوتی ہے ؟ ۔اگر مزاحمت ہوتی تو نواز شریف سپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم نہ کرتے ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) میں مشاورت اور اظہار رائے کی آزادی ہے جہاں تک چوہدری نثار علی خان کے بیان کا تعلق ہے تو وہ خود اس کی وضاحت کر سکتے ہیں۔