اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیر اعظم نواز شریف کے پارٹی صدر بننے کے خلاف دائر درخواست سماعت کے لیے مقرر کرنے کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا گیا ،حکم نامہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے سنگل رکنی بنچ جسٹس عامر فاروق نے تحریر کیا ہے،عدالتی حکم پر رجسٹرار آفس کی جانب سے سابق وزیر اعظم کو خصوصی میسنجر کے ذریعے نوٹس ترسیل کر دیا گیا ہے،
درخواست گزار مخدوم نیاز انقلابی ایڈووکیٹ اور ابرا رضا کی درخواست پر حکم نامہ جاری کیا گیا،عدالت عالیہ نے سیکرٹری قانون، اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن، چیف الیکشن کمشنر، سیکرٹری الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کردئیے ، عدالت نے نواز شریف سے وکالتا یا اصالتا جواب 14 نومبر تک طلب کیا ہے ، عدالت نے کیس کی سماعت 14 نومبر مقرر کر دی، درخواست میں الیکشن ایکٹ کی شق 203/232 کو چیلنج کیا گیا ہے۔ سوموار کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعظم میان نواز شریف کے پارٹی صدر بننے کے خلاف دائر درخواست سماعت کے لیے مقرر کرنے کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا ہے حکم نامہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے سنگل رکنی بنچ جسٹس عامر فاروق نے تحریر کیا اورعدالتی حکم پر رجسٹرار آفس کی جانب سے سابق وزیر اعظم کو خصوصی میسنجر کے ذریعے نوٹس بھی ارسال کر دیا گیا ہے ۔ عدالت نے درخواست گزار مخدوم نیاز انقلابی ایڈووکیٹ اور ابرا رضا کی درخواست پر حکم نامہ جاری کیا ہے ۔عدالت عالیہ نے سیکرٹری قانون، اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن، چیف الیکشن کمشنر، سیکرٹری الیکشن کمیشن کو نوٹس بھی جاری کردئیے ہیں اس کے ساتھ ہی عدالت نے نواز شریف سے وکالتا یا اصالتا جواب 14 نومبر تک طلب کر لیا ہے ۔ کیس کی سماعت 14 نومبر مقرر کر دی گئی ہے۔