اتوار‬‮ ، 13 جولائی‬‮ 2025 

چین کراچی والوں پر بھی مہربان،شاندار پیشکش

datetime 30  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ ، کراچی (آن لائن)چینی کمپنی نے 60 کروڑ ڈالر کے ٹرانسپوٹ منصوبے کے تحت صوبے سندھ کے دارالحکومت کراچی کے ٹرانسپورٹ مسائل حل کرنے کے لیے بجلی سے چلنے والی 2 ہزار بسیں فراہم کرنے کی پیشکش کردی۔یہ پیشکش انھوں نے میئر کراچی وسیم اختر سے ان کے دفتر میں ہونے والی ملاقات میں کی، جس میں چینی کمپنی کے نمائندے تھامس وانگ نے 6 رکنی چینی وفد کی سربراہی کررہے تھے۔

چینی کمپنی ‘ایکو بس’ کے نمائندے تھامس وانگ کا کہنا تھا کہ چینی کمپنی شہر قائد کو 2 بسوں کا تحفہ بھی دے گی جو آئندہ 2 ماہ میں کراچی پہنچ جائیں گی۔ان کا کہنا تھا کہ بسیں اس لیے بھیجی جائیں گی تاکہ ان کو شہر کی سڑکوں کے مطابق آزمایا جا سکے اور ڈرائیورز، میکینک اور دیگر اسٹاف کو ٹریننگ دی جا سکے۔ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میئر کراچی کا کہنا تھا کہ شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ کی صورتحال انتہائی خراب ہے اور اگر ان بسوں کو آزمانے کے بعد اس منصوبے کو عملی جامہ پہنایا گیا تو کراچی میں ٹرانسپورٹ کا بڑا مسئلہ حل ہوسکتا ہے۔انھوں نے مزید بتایا کہ چینی کمپنی کی جانب سے دی جانے والی بسیں اگلے چند ہفتوں میں کراچی پہنچ جائیں گی جس کے بعد ان کی شہر کی سڑکوں کے مطابق جانچا کی جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ ‘یہ بسیں نہ ہی کراچی میں ہوائی آلودگی پیدا کریں گی نہ ہی ان کا کوئی شور ہوگا جبکہ ان میں درآمد کیا جانے والا تیل بھی استعمال نہیں ہوگا، جس سے ہم اپنا قیمتی زر مبادلہ بچا سکیں گے’۔منصوبے کے بارے میں میئر کراچی نے بتایا کہ ان میں ایک دفعہ پوری طرح چارج ہونے پر 280 کلومیٹر تک چلنے کی صلاحیت ہوگی جبکہ ان بسوں کے لیے شہر میں تقریبا 500 اسٹیشنز بھی بنائے جائیں گے

جہاں ان بسوں کو چارج کیا جائے گا۔انھوں نے بتایا کہ چینی کمپنی نے منصوبے کے حوالے سے مختلف پیشکش کی ہے جن میں ان کا کہنا تھا کہ وہ خود سرمایہ لا کر ان بسوں کو چلائیں گے یا حکومت اور مقامی ٹرانسپورٹ کے ساتھ مل کر بھی ان بسوں کو چلا سکتے ہیں یا پھر صرف ان بسوں کو فروخت کیا جائے گا۔انھوں نے مزید بتایا ان کی جانب سے کی جانے والی پیشکش پر غور کیا جائے گا کہ عام عوام کے حق میں کیا بہتر رہے گا۔

وسیم اختر کا کہنا تھا کہ دنیا کے تمام بڑے شہروں میں اربن ماس ٹرانزٹ کا نظام موجود ہے جبکہ کراچی میں پوری طرح سے چلنے والی پبلک ٹرانسپورٹ بھی موجود نہیں جس کی وجہ سے عوام پرائیوٹ منی بسوں میں سفر کرنے پر مجبور ہیں جن کی حالت زار سب کے سامنے ہے۔ان کا کہنا تھا کہ انھوں نے وفد کو یقین دہانی کرائی ہے کہ شہری حکومت اس ماحول دوست منصوبے کے لیے پر امید ہے جس کی وجہ سے کراچی کے ٹراسپورٹ مسائل کے ساتھ ساتھ عوام کی مشکلات بھی حل ہوجائیں گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کاش کوئی بتا دے


مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…