اسلام آباد (این این آئی)وفاقی حکومت نے عوام الناس کو خبردار کیا ہے کہ وہ چین کی طرف سے گوادر میں رئیل اسٹیٹ کے کاروبار میں مبینہ طور پر بھاری سرمایہ کاری سے متعلق افواہوں پر کان نہ دھریں اور جعلی کمپنیوں کے جھانسا میں نہ آئیں جو بڑے پیمانے پر فراڈ میں ملوث ہو سکتی ہیں۔ وزارت منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات کے ترجمان کی طرف سے
جاری بیان میں عوام الناس کو بڑے پیمانے پر متنبہ کیا گیا ہے کہ وہ چائنہ پاک ہلز کے نام کے تحت رئیل اسٹیٹ کے کاروبار میں 500 ملین ڈالر کی مبینہ سرمایہ کاری کی افواہوں پر کان نہ دھریں۔ وزارت منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات کے سی پیک سیکرٹریٹ کی طرف سے جاری ہینڈ آؤٹ کے مطابق ذرائع ابلاغ کے ایک حصہ میں گوادر رہائشی منصوبہ میں چینی کمپنی کی طرف سے 500 ملین ڈالر سرمایہ کاری سے متعلق خبر جس میں چینی کمپنی چائنہ پاک ہلز کی طرف سے بھاری سرمایہ کاری کا دعویٰ کیا گیا ہے اس میں کوئی حقیقت نہیں ہے اور یہ بات گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے چائنہ پاک ہلز کے نام سے ہاؤسنگ کے رہائشی منصوبہ کو کوئی این او سی جاری نہیں کیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ رپورٹ بے بنیاد اور انتہائی افسوسناک ہے۔ یہاں تک گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے پاس کسی ہاؤسنگ منصوبہ میں چین کی 500 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری سے متعلق کوئی معلومات نہیں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ خبر میں انتہائی افسوس کے ساتھ منظرنامہ پیش کیا گیا کہ 2023ء تک چینی پروفیشنلز گوادر سے شفٹ ہو رہے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ اخبار کو یہ خبر شائع کرنے سے پہلے وزارت سے رابطہ کرنا چاہئے تھا۔