اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی وزیربرائے بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیرزادہ نے کہاہے کہ نواز شریف پر مقدمات ہیں ‘شہباز شریف آگے آکر مسلم لیگ (ن)کی قیادت سنبھالیں ورنہ پارٹی میں خلاءپیداہوگا‘ صحیح کو صحیح اور غلط کو غلط کہنے کا وقت آگیا ہے‘ پاکستان میں انصاف کے لئے چار ایماندار ججوںکی ضرورت ہے چاہے وہ مسلم لیگ ن فراہم کرے یا فوج،قوم کو انصاف چاہیے، وقت آگیا ہےکہ پارلیمانی رہنما
اپنے ضمیر کے مطابق ووٹ دیں ‘پارلیمنٹ نے مسائل حل نہ کیے تو عدلیہ،فوج کو کچھ کرنا پڑیگا ‘ملک میں نا انصافی بڑھ گئی ، حکومتیں کرپشن کے الزامات پر الٹی ہیں، ہم خود احتسابی کر رہے ہوتے تو آج اضطرابی کیفیت نہ ہوتی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں نیشنل پریس کلب میں میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ریاض پیرزادہ نے کہا کہ میرا اس جمہوریت سے کیا واسطہ جس میں خود میری حکومت مجھے دہشت گرد کہے جس میں عوام کے مسائل حل نہ ہوں اور جن کے بیرون ملک اکاؤنٹ ہیں انہیں شہری کے حقوق حاصل ہوں اور وہ جرائم بھی کریں تو پروٹوکول کے ساتھ پھریں۔اراکین پارلیمنٹ سے متعلق انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کے مبینہ جعلی فہرست کے حوالے سے ریاض پیرزادہ نے کہا کہ 37 اراکین پارلیمنٹ کی اس فہرست کی خطرناک بات یہ ہے کہ اگر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ یہ کہہ دیں کہ پاکستان کی اسمبلیوں میں بھی دہشت گرد بیٹھے ہیں تو پھر ہمارے ساتھ کیا سلوک ہوگا جبکہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک میں عدل و انصاف موجود نہیں، وزیر اعظم کی بات کو ہم نے قبول کرلیا لیکن کبوتر کی آنکھیں بند ہیں۔ان کا کہنا تھاکہ ٹیکنوکریٹس ملک کے مسائل حل نہیں کر سکتے ٗلوگ ٹیکنوکریٹس کی باتیں ملک کی بقا کیلئے کرتے ہیں اور اس میں حقیقت بھی ہے کیونکہ اس وقت ملک کے حالات ایسے ہیں کہ لوگ ذہنی انتشار کا شکار ہیں، کوئی
ادارہ ڈیلیور نہیں کر پارہا اور سیاستدانوں نے عوام کو مایوس کیا‘ اگر پارلیمنٹ اور سیاستدان عوامی مسائل حل نہیں کرسکتے تو فوج کے کردار ادا کرنے پر کسی کو کیا گلہ ہوگا ٗپھر جو خون دیتا ہے ملک کی حفاظت بھی وہی کرے گا تاہم موجودہ آرمی چیف اپنے ادارے کو ایسے ایڈونچر میں کبھی نہیں ڈالیں گے لیکن اگر پارلیمنٹ اپنا کردار ادا نہیں کرتی تو فوج و عدلیہ کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔