بدھ‬‮ ، 19 مارچ‬‮ 2025 

اسرائیل نے اہم اسلامی ملک پر حملہ کردیا

datetime 17  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تل ابیب(مانیٹرنگ ڈیسک)اسرائیلی فوج کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے شامی دارالحکومت دمشق کے مشرق میں واقع ایک علاقے میں شامی فضائی دفاعی نظام کی بیٹریز کو نشانہ بنایا۔ یہ کارروائی لبنانی فضائی حدود میں ایک اسرائیلی طیارے پر زمین سے فضا میں مار کرنے والا ایک میزائل داغے جانے کے بعد عمل میں آئی۔میڈیارپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان جانتھن کونریکوس نے صحافیوں

کو بتایا کہ ہم طیارے کے خلاف حملے یا شام کی جانب سے ہونے والے کسی بھی حملے کا ذمے دار شامی حکومت کو ٹھہراتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اسرائیلی طیارہ لبنانی فضاؤں میں اپنی روٹین کے سروے مشن پر تھا۔ نشانہ بنائی گئی بیٹریز وہ ہی ہیں جن کے ذریعے رواں سال مارچ میں اسرائیلی لڑاکا طیاروں کی جانب دو میزائل داغے گئے تھے اور ان میزائلوں کو غور اردن کے علاقے میں فضا میں ناکارہ بنا دیا گیا تھا۔ نمائندے کے مطابق میزائل بیٹریز کو دمشق سے 50 کلومیٹر کے فاصلے پر نشانہ بنایا گیا۔اسی سلسلے میں اسرائیلی عسکری ذرائع کا کہنا تھا کہ واقعہ ختم ہو چکا ہے اور کسی قسم کی عسکری جارحیت کا ارادہ نہیں رکھتے۔ ذرائع کے مطابق اسرائیلی لڑاکا طیاروں کا نشانہ بنایا جانا یہ سْرخ لکیر ہے۔عسکری ذرائع کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے ماسکو کے ساتھ عسکری رابطہ کاری کے سلسلے میں روس کو دمشق کے نزدیک کی جانے والی کارروائی کی تفصیلات اور اس کی وجوہات سے آگاہ کر دیا ۔یاد رہے کہ 2001 میں شام کا تنازع شروع ہونے کے بعد سے اسرائیل کئی مرتبہ شام میں شامی اہداف یا حزب اللہ کے ٹھکانوں کو بم باری کا نشانہ بنا چکا ہے اور شام اور اسرائیل ابھی تک حالت جنگ میں ہیں۔ اسرائیل نے جون 1967 سے شام میں گولان کے پہاڑی علاقوں پر قبضہ کیا ہوا ہے جس کا رقبہ تقریبا 1200 مربع کلومیٹر ہے۔ اسرائیل نے 1981 میں اس علاقے کو اپنی ریاست میں شامل کرنے کا اعلان کیا تھا جب کہ عالمی برادری نے اس کو تسلیم نہیں کیا۔ اس وقت بھی تقریبا 510 مربع کلومیٹر کا علاقہ شامی اقتدار کے زیر انتظام ہے

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)


قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…