پیر‬‮ ، 22 دسمبر‬‮ 2025 

دیپیکاپڈوکون ڈپریشن کے مرض سے اب تک باہر نہ نکل سکیں

datetime 9  اکتوبر‬‮  2017 |

ممبئی(این این آئی) بالی ووڈ اداکارہ دپیکا پڈوکون کا کہنا ہے کہ انہیں لگتا ہے وہ آج بھی ڈپریشن کے مرض میں مبتلا ہیں اوراب تک اس بیماری سے پیچھا چھڑانے میں ناکام رہی ہیں۔بہترین اداکاری اورخوبصورتی کے باعث بالی ووڈ کے ساتھ ہالی ووڈ پر بھی اپنا سکہ جمانے والی ناموراداکارہ دپیکا پڈوکون ماضی میں ڈپریشن کے مرض کا شکاررہ چکی ہیں، اس دور کو وہ اپنی

زندگی کا خوفناک ترین دور قراردیتی ہیں، ایک انٹرویو کے دوران ان کا کہنا تھا کہ ڈپریشن کی وجہ سے وہ اکثر بیٹھے بیٹھے رونے لگتی تھیں اور کام پر بھی توجہ نہیں دے پارہی تھیں لہٰذاجب صورتحال بہت زیادہ خراب ہوگئی تو انہوں نے ڈاکٹر سے مشورہ لینے کا فیصلہ کیااوراپنی بیماری پرقابوپانے کے لیے علاج کرایا۔ تاہم دوسال بعد ایک بار پھر دپیکا نے انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ علاج کے باوجود وہ آج تک اپنی دماغی بیماری سے باہرنہیں نکل سکیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق اداکارہ نے اپنی دماغی بیماری کیبارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے وہ اپنی بیماری سے آج تک باہر نہیں نکلی ہیں ، انہیں ہروقت اس بات کا خدشہ رہتا ہے کہ ڈپریشن کی بیماری ایک بار پھر ان پر حاوی ہوجائے گی۔دپیکا کا کہنا تھا کہ فلم انڈسٹری میں ایسے لوگ موجود ہیں جومجھے صرف اس وجہ سے کام کی پیشکش نہیں کرتے کہ میں ڈپریشن کی مریضہ ہوں اور کام نہیں کرسکتی، لیکن میں یہ بات یقین سے نہیں کہہ سکتی، ہوسکتا ہے یہ بات صحیح نہ ہو،تاہم میں پھر بھی بہت خوش ہوں کیونکہ بہت سے لوگوں کی جانب سے کام کی پیشکش نہ ہونے کے باوجود میرے پاس اتنا کام ہے کہ میں اپنی مرضی اور خواہش کے مطابق کام کا

انتخاب کرتی ہوں۔بالی ووڈ اداکارہ نے کہا کہ بھارتی عوام ذہنی بیماری سے آگہی کے متعلق بہت کم جانتے ہیں اور ہمارا المیہ یہ ہے کہ ہم اس بارے میں بات بھی نہیں کرتے ، دپیکا نے کہا کہ بنیادی تعلیمی ادارے یعنی اسکولوں میں ہی طالب علموں کو ذہنی بیماری سے متعلق آگاہ کرنا چاہئے۔اس

کے علاوہ وہ تمام افراد جو کام کے دوران کسی بھی قسم کا ڈپریشن محسوس کرتے ہیں انہیں چاہئے کہ وہ اس بارے میں بغیر کسی ڈر اور خوف کے کھلے عام بات کریں۔ دپیکا نے ایک ادارہ بھی قائم کیا ہے جہاں ڈپریشن میں مبتلا افراد کا علاج کیا جاتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…