اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) دنیا کے سات براعظموں کے بارے میں تو سب ہی جانتے ہیں، مگر اب دنیا کا آٹھواں براعظم بھی سامنے آ گیا ہے۔ اس آٹھویں براعظم کو زی لینڈیا کا نام دیاگیاہے، تفصیلات کے مطابق دنیا میں سات براعظم ہیں جن میں افریقہ، ایشیا، انٹارکٹیکا، آسٹریلیا، یورپ، شمالی امریکا اور جنوبی امریکا لیکن اس سال فروری 2017 میں سائنسدانوں نے اس براعظم کے بارے میں بتایا کہ زمین کا ایک اور براعظم ہماری آنکھوں کے سامنے ہونے کے باوجود اوجھل تھا
اور اسے زی لینڈیا کا نام دیا گیا تھا۔ یہ براعظم بحرالکاہل میں نیوزی لینڈ اور نیو کیلیڈونیا سے منسلک ہے واضح رہے کہ اسے ابھی تک باضابطہ طور پر براعظم کا درجہ نہیں دیا گیا ہے۔ سائنسدانوں کے اس براعظم کے بارے میں کہنا ہے کہ اس کا بیشتر حصہ زیرآب ہے اور صرف چھ فیصد سمندر سے اوپر ہے جس کا حجم انڈیا جتنا ہے اور اس کا بھی بیشتر حصہ نیوزی لینڈ پر مشتمل ہے۔ بین الاقوامی سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے اس براعظم کے بارے میں نو ہفتے تک اس کے ماضی اور رقبے کے بارے میں تحقیق کی۔ ان سائنسدانوں نے زیرآب چار ہزار فٹ نیچے چھ مختلف مقامات پر ڈرل کرکے نمونے لیے اور آٹھ ہزار فٹ سے زائد چٹانی اور دیگر نمونوں کو حاصل کیا۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ نمونوں کے تجزیے سے ایسا لگتا ہے کہ زی لینڈیا کے زیرآب حصے بھی لاکھوں کروڑوں برس پہلے زمین کی سطح پر ہی موجود تھے اور اس زمانے میں سمندر کا درجہ حرارت بہت زیادہ تھا۔ سائنسدانوں کا اندازہ ہے کہ یہ براعظم 80 ملین سال پہلے آسٹریلیا اور انٹار کٹیکا سے الگ ہونے کے بعد مکمل طور پر زیرآب چلا گیا تھا۔ اس براعظم کے رازوں کے بارے میں جاننے کے لیے سائنسدان اب بھی اپنی کوشش جاری رکھے ہوئے ہیں اور اس کے بارے میں مکمل معلومات تک پہنچنے میں بہت زیادہ وقت لگے گا، یہ براعظم زی لینڈیا 49 لاکھ اسکوائر کلو میٹر کے ساتھ زمین کا سب سے چھوٹا براعظم ہوگا۔